اس وقت کتنی ملٹری کورٹس کام کر رہی ہیں اور کتنے شرپسندوں کا ٹرائل جاری ہے؟ پاک فوج نے بتا دیا

اسلام آباد( پی این آئی) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے راولپنڈی میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت 17 ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں،102 شر پسندوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل جاری ہے،102 ملزمان کے کیسز سول کورٹ نے ملٹری کورٹ منتقل کئے ہیں۔

ان ملزمان کو سول وکیل کرنے اور سپریم کورٹ تک اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔اس وقت ملک بھر میں 17 سٹینڈنگ ملٹری کورٹس کام کر رہی ہیں۔عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پا لیں گے۔ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داران کو منطقی انجام تک پہنچانے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نو مئی کا سانحہ فوج یا ایجینسیوں نے کروایا،اس سے زیادہ شرمناک اور افسوسناک بات نہیں کی جا سکتی،یہ بات کہنے والوں کی زہریلی سوچ اور سازشی ذہن کی عکاسی کرتا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بیانیہ ریاست پاکستان کے خلاف بنایا جاتا ہے۔غلط بیانات اور فیک ویڈیوز سے یہ بیانیہ چلایا جاتا ہے۔ کیا فوجیوں نے اپنے ہاتھوں سے اپنے شہداء کی نشانیوں کو جلایا ؟۔جب جلاؤ گھیراؤ ہو رہا تھا بے نامی اکاؤنٹس سے کون قبضہ کرنے کا پراپیگنڈہ کر رہا تھا ؟۔کیا 9 مئی کی ذہن سازی فوج نے کرائی ؟ملک بھر میں 200 سے زائد فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاک فوج میں سانحہ 9 مئی کے حوالے سے سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کئی ماہ سے چل رہی تھی۔تحقیقات سے ثابت ہوا کہ 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی۔ تحقیقات سے بہت سے شواہ مل چکے اور مسلسل مل رہے ہیں۔ جو کام دشمن 75 سال سے نہ کر سکا وہ مٹھی بھر کر سہولتکاروں نے کر دکھایا۔شر انگیز بیانیے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جھوٹ اور شر انگیزی پر مبنی بیانیہ پھیلایا گیا۔

سیاسی مقاصد کے لیے جھوٹا بیانیہ بنایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہے۔شہدا کے ورثا سوال کر رہے ہیں کہ کب ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ شہدا کے خاندان سوال کر رہے ہیں کہ کیا ہمارے بچوں نے قربانیاں اس لیے دی تھیں۔شہدا کے ورثا آرمی چیف سے سال کر رہے ہیں۔ کیا مذموم مقاصد کے لیے شہدا کی قربانیوں کو سیاسی بھینٹ چڑھا دیں گے۔ملک دشمنوں نے عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی۔ معصوم پاکستانی عوام بالخصوص نوجوانوں کو انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگا کر بغاوت پر اکسایا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاک فوج نے اپنے خود احتسابی کے عمل کو مکمل کر لیا۔لیفٹننٹ جنرل کے عہدے کے افسر سمیت 3 افسروں کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔سانحہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث عناصر، منصوبہ سازوں، سہولتکاروں کو معاف کیا جا سکتا ہے۔3 میجر جنرل سمیت 15 افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا چکی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں