آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے مجموعی طور 65 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ روپے خسارے کے بجٹ کی منظوری دیدی، تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہو گا؟

مظفرآباد (امتیاز اعوان)آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے مجموعی طور 65ارب 59 کروڑ 70 لاکھ روپے خسارے کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔ آزاد کشمیر کابینہ کے سینئر موسٹ وزیر و وزیرخزانہ کرنل (ر)وقار احمد نورنے مالی سال 24-2023 کے لیے 2کھرب 32 ارب،4کروڑ70لاکھ روپے حجم کا ایوان میں پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ آئندہ مالی سال کیلئے مجموعی آمدن کا تخمینہ 66 ارب 45 کروڑ روپے لگایا گیا ہے آئندہ مالی سال کے تخمینہ میزانیہ میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 42 ارب جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے مختص کیئے گئے ہیں ۔

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے مالی سال 2022/23 کے 1 کھرب 65 ارب 94 کروڑ 70 لاکھ روپے کے نظر ثانی بجٹ کی منظوری دی وزیر خزانہ نے بجٹ کو بحث کے بغیر منظور کرنے کیلئے قانون ساز اسمبلی کے قواعد انضباط کار کے قاعدہ 227 کے تحت قاعدہ 127 قاعدہ128 اور قاعده 129 کو جزوی طور پر معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا اس موقع پر اپوزیشن نے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔وزیر خزانہ کرنل ریٹائرڈ وقار نور نے اعلان کیاکہ سرکاری ملازمین کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے تنخواہ وپینشن میں کیے جانے والے اضافہ کے مطابق حکومت آزادکشمیر بھی وسائل کو مدنظر رکھتے ہوے اضافہ پر غور کرے گی آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی آئندہ مالی سال میں غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے 1کھرب 90 ارب 4کروڑ 70لاکھ روپے کے تخمینہ بجٹ کی منظوری دی جس میں سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لیے 7ارب 56کروڑ 69لاکھ روپے، بورڈ آف ریونیو کے لیے 1ارب 67کروڑ 20لاکھ روپے، سٹیمپس 4کروڑ 40لاکھ روپے، لینڈ ریکارڈ اینڈ سیٹلمنٹ 5کروڑ 13لاکھ روپے، ریلیف و بحالیات 1ارب 99کروڑ 22لاکھ روپے، پنشن کے لیے 35ارب، تعلقات عامہ کے لیے 37کروڑ 93لاکھ، عدلیہ کے لیے 3ارب1کروڑ 14لاکھ روپے، داخلہ (پولیس) کے لیے 8ارب 13کروڑ 72لاکھ روپے، جیلخانہ جات 32کروڑ 69لاکھ روپے، شہری دفاع 39کروڑ 86لاکھ روپے، آرمڈ سروسز بورڈ کے لیے 10کرو ڑ8لاکھ روپے، مواصلات و تعمیرات عامہ کے لیے 6ارب 20کروڑ 67لاکھ روپے، تعلیم کے لیے 40ارب 13کروڑ 30لاکھ روپے، صحت عامہ کے لیے 17ارب 52کروڑ 60لاکھ روپے، سپورٹس،یوتھ اینڈ کلچر و ٹرانسپورٹ کے لیے 18کروڑ 32 لاکھ روپے، مذہبی امور کے لیے 26کروڑ 62لاکھ روپے، سماجی بہبود و امور نسواں کے لیے74کروڑ 66لاکھ روپے، زراعت کے لیے 1ارب 6کروڑ 16لاکھ روپے، لائیو سٹاک و ڈیر ڈویلپمنٹ کے لیے 96کروڑ 46لاکھ روپے، خوراک 37کروڑ 24لاکھ روپے، سٹیٹ ٹریڈنگ 14ارب53کروڑ 40لاکھ19ہزار روپے، جنگلات، وائلڈ لائف وفشریز کے لیے 1ارب 78کروڑ 56لاکھ روپے، کوآپریٹیو 2کروڑ 55لاکھ روپے، توانائی و آبی وسائل 10ارب64کروڑ 29لاکھ، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لیے 81کروڑ 74لاکھ، صنعت،لیبر ومعدنی وسائل 27کروڑ 82لاکھ روپے، پرنٹنگ پریس 15کروڑ 60لاکھ، ابریشم 14کروڑ 2لاکھ، سیاحت 17کروڑ 69لاکھ، متفرق 31ارب 34کروڑ 93لاکھ81ہزارروپے ،Capital Expenditureکے لیے 4ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں آئندہ مالی سال 2023/24 کے لیے آمدن کا کل تخمینہ1کھرب 66ارب45کروڑروپے ہے جس میں ان لینڈ ریونیو 44ارب روپے،لینڈ ریکارڈ اینڈ سٹیلمنٹ 15کروڑ روپے، سٹیمپس 40کروڑروپے، آزادجموں وکشمیر ٹرانسپورٹ اتھارٹی 6کروڑ 50لاکھ روپے، آرمڈ سروسز بورڈ 4کروڑروپے، لا اینڈ آرڈر 14کروڑ 50لاکھ روپے، داخلہ (پولیس) 24کروڑ روپے، جیل خانہ جات 8 لاکھ روپے، موصلات و تعمیرات عامہ 65کروڑروپے، تعلیم 28کروڑ روپے، صحت 16کروڑروپے، خوراک 40کروڑروپے، زراعت 1کروڑ 10لاکھ روپے، وائلڈ لائف و فشریز 7کروڑ 50لاکھ روپے، لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ 4کروڑروپے، جنگلات 1ارب 20کروڑ روپے، برقیات 25ارب روپے، پرنٹنگ پریس 10کروڑروپے، صنعت 4کروڑ 50لاکھ روپے، لیبر 50لاکھ روپے، ابریشم 50لاکھ روپے، معدنیات 10کروڑ روپے،سیاحت 1کروڑ 20لاکھ روپے، سماجی بہبود 2لاکھ روپے، مذہبی امور 7کروڑ روپے، متفرق 65کروڑ 60لاکھ روپے، فیڈرل ویر ایبل گرانٹ 90ارب روپے،واٹر یوزج چارجز 1ارب 70کروڑ روپے، لون ایڈوانسز اینڈ ایڈ جسٹمنٹ آف اوور ڈرافٹ 90کروڑ روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔قانون ساز اسمبلی نے جن ترقیاتی شعبوں کیلئے 42 ارب روپے کی منظوری دی ان میں زراعت و لائیو سٹاک کے لیے 90کروڑ، سول ڈیفنس /SDMAکے لیے 15کروڑ روپے، ترقیاتی ادارہ جات کے لیے 34کروڑ 50لاکھ، تعلیم کے لیے 4ارب 30کروڑ، ماحولیات کے لیے 15کروڑ،جنگلات /واٹر شیڈ کے لیے 80کروڑ روپے، وائلڈ لائف و فشریز کے لیے 7کروڑ 50لاکھ روپے، صحت عامہ کے لیے 3ارب روپے، صنعت و معدنیات کے لیے 52کروڑ روپے کی منظوری شامل ہے اسمبلی نے آزادجموں وکشمیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے لیے 28کروڑ روپے، گورننس /متفرق کے لیے 1ارب 35کروڑ روپے، ٹرانسپورٹ کے لیے 3کروڑ روپے، انفامیشن اینڈ میڈیا ڈویلپمنٹ کے لیے 20کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 80کروڑ روپے، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لیے 3ارب 70کروڑ روپے، فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے لیے 2ارب 46کروڑ 50لاکھ روپے، توانائی و آبی وسائل کے لیے 4ارب 30کروڑ روپے، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 2ارب 40کروڑ روپے، لینڈ ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ کے لیے 55کروڑ روپے، سماجی بہبود وترقی نسواں کے لیے 30کروڑ روپے، سپورٹس اینڈ یوتھ اینڈ کلچر کے لیے 50کروڑ روپے، سیاحت کے لیے70کروڑ روپے، جبکہ موصلات و تعمیرات کے لیے 14ارب 50کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں