اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرچوہدری انوار الحق کی زیر صدارت کابینہ کااجلاس جموں کشمیر ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر کرنل( ر ) وقار احمد نور اور وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھو ر، چیف سیکرٹری ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ، پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل احسان خالد کیانی،ایس ایم بی آر چوہدری لیاقت حسین سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ، سیکرٹری سروسز راجہ امجد پرویز علی خان، سیکرٹری قانون ارشاد قریشی اور سیکرٹری اطلاعات انصر یعقوب سمیت حکام نے شرکت کی ۔
سیکرٹری مالیات نے کابینہ کے سامنے سپلیمنٹری گرانٹ /اضافی بجٹ برائے سال 2022-23کے اعداد و شمار پیش کیے۔ کابینہ نے سپلیمنٹری گرانٹس کے حوالہ سے قائم شدہ سکروٹنی کمیٹی کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بعض محکمہ جات کے مطالبات زر ڈیفر کرتے ھوئے بقیہ کی حد تک مطالبات زر اسمبلی میں پیش کیے جانے کی منظوری دی، سیکرٹری مالیات کو ہدایت کی گئی کہ وہ سکروٹنی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کابینہ سے منظور ہونیو الے مطالبات اسمبلی کے فورم پر پیش کرنے کی کاروائی عمل میں لائیں۔ کابینہ نے سرکاری مکانیت کے حوالہ سے بہتر مینجمنٹ کے لیے آرڈیننس کی بھی منظوری دی۔ جس سے سرکاری عمارات کی بہتر طور پر دیکھ بھال اور انتظام کیا جا سکے گا۔ جبکہ اس سلسلہ میں قبل ازیں کوئی enabling legislation موجود نہیں تھی۔ وزیراعظم نے اس سلسلہ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی جو اندورن وبیرون آزادکشمیر حکومت آزادکشمیر کی عمارات کے غیر قانونی استعمال کے حوالہ سے رپورٹ ایک ماہ کے اندر پیش کر ے گی۔ کابینہ نے محکمہ جنگلات کے حوالہ سے مجوزہ آرڈیننس کی بھی منظوری دی جس کے مطابق جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ناجائزہ اور غیر قانونی جنگلات کے برید کرنے پر پانچ سال کی قید مقرر کی ہے۔ اس کے علاوہ غیر قانونی کٹائی پر جرمانہ کی حد گیارہ گنا کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کابینہ کے ممبران سے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دوران مالی سال مزید فنڈز کے ملنے کی بھی توقع ہے۔ اس ضمن میں کابینہ نے فیصلہ کیا کہ مالی سال کے اختتام پر خرچ نہ ہونیو الے ترقیاتی فنڈز اور مزید اضافی فنڈز حکومت پاکستان کی جانب سے ملنے کی صورت کے حوالہ سے ”مد امانت“ کا اکاؤنٹ کھولنے کی بھی اصولی منظوری دی اور اکاؤنٹنٹ جنرل آزادکشمیر کو قواعد کے حوالہ سے ضروری کارروائی فور ی طور پر عمل میں لانے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے یونان کشتی کے حادثہ میں پاکستا ن وآزادکشمیر کے رہنے والے افراد کی حادثاتی اموات پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔کابینہ نے ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا۔ اس دن پرچم سرنگوں رہے گا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اس میں ملوث انسانی سمگلروں اور ٹریول ایجنٹس کو قانون کے مطابق سخت سزا دلائی جائے گی۔ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ وزرات خارجہ کے ساتھ رابطہ کر کے متاثرین کی تفصیلات حاصل کریں اور ان کے جسد خاکی پاکستان پہنچانے کے لیے ہر قسم کی مدد کے لیے رابطہ کاری کریں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں