پی ٹی آئی میں میرا سب سے بڑا مخالف کون تھا؟ علیم خان کا بڑا انکشاف

اسلام آباد ( پی این آئی)استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مجھ سمیت بہت لوگوں کو دھوکہ دیا جس کا اب کافی لوگوں کو احساس ہوچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کا آج تک سب سے بڑا ڈونر میں ہی ہوں کیونکہ وہ عمران خان کا ذاتی نہیں بلکہ عوامی کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں عمران خان کے ساتھ ان کی پارٹی میں شامل ہواتو اس کے پاس کونسلر کی سیٹ بھی نہیں تھی،2013میں مجھے عمران خان نے ٹکٹ ہی نہیں دی جبکہ کمپین کا انچارج میں ہی تھا۔ا نہوں نے بتایا کہ میں نے تحریک انصاف کو بہت فنڈ دیا یہ بتانے میں مجھے کوئی قباحت نہیں ہے۔ میرے پی ٹی آئی سے اختلاف کی سب سے بڑی وجہ پرویز خٹک تھے، کیونکہ میں عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانے کے خلاف تھا۔ اس کے علاوہ بشریٰ بی بی کا نام بھی ہے، انہوں نے عمران خان کی عملیات کے نام پرسوچ سمجھ کو ماؤف کرکے رکھ دیا۔نیب کے دفتر میں پیشی بھگتارہا تھا کہ ٹی وی پر سلائیڈ چل رہی تھی کہ عمران خان نے بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا۔ عمران خان سے اظہار کرتاتو اپنے دوستوں پر ڈال دیتے تھے،شاہ محمود قریشی ،اعظم خان، بشریٰ بی بی ، فرح گوگی،جنرل فیض حمید، ملک کے بڑے بلڈر اور دیگر کا ایک گینگ تھا جو عمران خان کو استعمال کرتا تھا۔ بزدار کو اس گینگ آف فائیو نے اپنا فرنٹ مین بنایا ہوا تھا جواعلیٰ عہدوں کو مہنگے داموں بیچتے تھے۔

ایک سوال جواب میں علیم نے بتایا کہ فیض حمید کو عمران سے بڑی امید تھی کہ وہ انہیں آرمی چیف بنادیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جو شخص اپنے بیٹوں کا نہیں بنا تو وہ مجھ جیسے کا کہاں بنے گا۔ عمران خان اپنے ذہن سے نہیں بلکہ کسی کے اشاروں پر چلتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے نزدیک کسی رشتہ کا کوئی احترام نہیں ہے۔سابق صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب کا ساڑھے تین سال میں بیڑا غرق ہوگیا۔بزدار کے کارنامے بتائے تو مجھے جیل میں ڈال دیا گیا۔ہم کچھ لوگ جو منشور پی ٹی آئی میں لانے کے خواہاں تھے ملکر مشورہ کیا کہ نئی پارٹی بناکر ملک و قوم کی خدمت کی جائے۔ جو لوگ ایک نظریہ کے تحت عمران خان کے ساتھ شامل ہوئے تھے وہ اب مایوس ہوکر استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ اس پارٹی کا نام میں نے رکھا ، پہلے تحریک استحکام پاکستان نام رکھنا تھا پھر تحریک انصاف کی وجہ سے ہم نے صرف استحکام پاکستان نام رکھا۔ انہوں کہا کہ جو 9مئی والے واقعہ میں ملوث ہے اس کیلئے ہماری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔مستقبل قریب میں بڑے بڑے نام ہماری اس پارٹی میں شامل ہونگے۔بزدار کو اس وقت جیل میں ہونا چاہئے،دوران تفتیش وہ آرام سے اقرار کرلیں گے کہ انہوں نے کتنی کرپشن کی ، کس کے کہنے پر کی اور کہا ں کہاں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میری باتوں کے جواب میں شاہ محمود قریشی ، اسد عمر، فواد چودھری، شیریں مزاری سے قرآن پر ہاتھ رکھ کر پوچھیں کہ کیا میں جھوٹ بول رہا ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں