عملی سیاست چھوڑنے کا فیصلہ؟ شاہد خاقان عباسی کا تہلکہ خیز اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایک بے مقصد الیکشن لڑنے کا قائل نہیں ہوں ، آنے والے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ وقت پر کروں گا۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک بے مقصد الیکشن کا قائل نہیں ہوں۔

اگر ہم یہ فیصلہ نہ کر سکے کہ آگے ملک کیسے چلانا ہے تو پھر آئندہ الیکشن بھی بےمقصد ہوگا۔میں نے بہت سے الیکشن لڑے، کئی حکومتیں دیکھیں لیکن کبھی اس قسم کے حالات نہیں دیکھے کہ مجھے انتخابات کے اندر بھی ملک کے حالات کا حل نظر نہیں آ رہا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی لیڈر شپ کے لیے ایک چیلنج ہے،مشکل فیصلے ہوں گے تو اس کا عوام پر بوجھ پڑے گا،اپوزیشن بھی آپ کا برا حال کرے گی تو پھر حکومت سے برداشت نہیں ہوگا۔یہاں واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کی اپنی جماعت سے ناراضگی کی خبریں کئی عرصے سے چل رہی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت مسلم لیگ ن کی سینئر لیڈر شپ کو پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔پبلک نیوز کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے سینئر رہنماؤں کو پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ن لیگ کے سینئر رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سے بھی پارٹی عہدے لیے جانے کا امکان ہے۔اقبال ظفر جھگڑا اور مہتاب عباسی کو بھی پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی ن لیگ اختلافات کا شکار ہے۔امیر مقام اور ظفر جھگڑا گروپ آمنے سامنے آ گئے۔دو روز قبل وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی بیٹھک میں بھی ’ جھگڑا گروپ‘ غیر حاضر رہا۔’ جھگڑا گروپ‘ کو صدر کے پی کے امیر مقام کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ مسلم لیگ ن کے کل ہونے والے مرکزی کونسل اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ سعد رفیق اور ایاز صادق کے نام سینئر نائب صدر کے لیے زیر غور ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں