پرویز الٰہی کا میڈیکل ریکارڈ منگوانے والے ڈاکٹر کیساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ مونس الٰہی کابڑا دعویٰ

لاہور (پی این آئی) مونس الٰہی نے ڈاکٹر کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کا میڈیکل ریکارڈ منگوانے سے متعلق ردِعمل دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب میرے والد چوہدری پرویز الٰہی کی طبیعت خراب ہوئی اور جیل انتظامیہ انہیں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لائی۔پروفیسر بلال محی الدین نے میری والدہ کو فون کر کے پرویز الٰہی کا میڈیکل ریکارڈ منگوایا۔

مونس الٰہی نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کی وابستگی شاید کسی بھی سیاسی جماعت سے نہ ہو تاہم انہوں نے بطور ڈاکٹر میری والدہ سے ریکارڈ منگوایا۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا آج پتہ چلا ہے کہ پروفیسر بلال محی الدین کو عہدہ سے ہٹا دیا گیا،ایک مریض کے خاندان سے میڈیکل ریکارڈ منگوانے کی اتنی بڑی سزا کا کوئی جواز نہیں بنتا۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کی اہلیہ کی جانب سے ویڈیو پیغام جاری کیا گیا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کچھ دن پہلے مجھے پی آئی سی سے فون آیا آپ کے خاوند کو ایمرجنسی میں یہاں لایا گیا ہے،مجھے کہا گیا کہ آپ ان کی تمام رپورٹس لے کر فوراً پہنچیں۔ جب میں وہاں پہنچی تو پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔میں نے پولیس والوں سے درخواست کی کہ صرف دو منٹ کیلئے ملنے دیں لیکن میری شنوائی نہ ہو سکی۔ سابق وزیر اعلٰی پنجاب کی اہلیہ نے کہا کہ میری جیل میں پرویزالٰہی سے ملاقات ہوئی۔ مجھے ان کا اللہ پر توکل دیکھ کر بہت خوشی ہوئی اور سکون ملا۔ ان کا اپنی فیملی اور تمام لوگوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ اپنے عزم پر پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چوہدری پرویزالٰہی نے پیغام دیا کہ میں جہاں پہلے کھڑا تھا انشاء اللہ وہیں کھڑا رہوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں