اسلام آباد (پی این آئی) سینئر لیگی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فردوس عاشق اعوان درخواست کر رہی ہیں مجھےساتھ ملائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہاتھ کرنے والوں سے تاریخ حساب لےگی، کورکمانڈر ہاؤس میں یاسمین راشد کی موجودگی پر کوئی دو رائے نہیں۔
ایک بیان انہوں نے کہا کہ آزادی کے نعرے لگانے والے لوگ دھڑام سےگر گئے فردوس عاشق اعوان درخواست کر رہی ہیں مجھےساتھ ملائیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھے مفتاح اسماعیل کی پارٹی پالیسیوں پر تنقید پر دکھ تھا پارٹی نے مفتاح اسماعیل کو دوبار وزیرخزانہ بنایا ان حالات میں مفتاح کا اس طرح کا مؤقف نامناسب تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ معاشی صورتحال کی وجہ سے انتخابات رسک ہیں موجودہ سیاسی مساوات کاہمیں فائدہ ہو گا، بجٹ میں پنشن میں بھی اضافہ کیاجائےگا۔ ادھر فاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف دو یا تین حصوں میں تقسیم ہو سکتی ہے، ایک حصہ پیپلزپارٹی میں جائے گا، دوسرا جہانگیرترین اور تیسرا حصہ پی ٹی آئی ہی رہے گا،پی ٹی آئی اگر تین حصوں میں تقسیم ہوتی ہے تو ہمیں سکون سے رہنا چاہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عام انتخابات اکتوبر اور نومبر میں ہوں گے، نوازشریف کو حفاظتی ضمانت ملنی چاہیے، پارٹی نے نواز شریف کو درخواست کی تھی کہ الیکشن مہم میں قیادت کریں، نواز شریف نے پارٹی کی درخواست الیکشن مہم کی قیادت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پنجاب میں مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کا تھا اب 9 مئی کے واقعات کے بعد حالات بدل گئے ہیں۔ پی ٹی آئی دو یا تین حصوں میں بٹ سکتی ہے، پی ٹی آئی اگر تین حصوں میں تقسیم ہوتی ہے تو ہمیں سکون سے رہنا چاہے۔ پی ٹی آئی کا ایک حصہ پیپلزپارٹی میں جائے گا ان کے پاس گنجائش ہے۔پی ٹی آئی کا دوسرا حصہ جہانگیرترین اور تیسرا حصہ پی ٹی آئی ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام مہنگائی میں ریلیف دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں پارلیمنٹ متحد ہوئی اور پی ٹی آئی کا دھرنا ناکام ہوا۔ 9مئی کو انہوں نے احتجاج نہیں بلکہ ریاست کے خلاف بغاوت کی، کوئی تنظیم ریاست کے خلاف بغاوت کرکے ریلیف کا مطالبہ نہیں کرسکتی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ بنتا ہے۔ یاسمین راشد لوگوں کو جناح ہاؤس لے جانے میں ملوث ہے، حماد اظہر کا بھی مجرمانہ کردار ہے۔
مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال 2023-24 کیلئے بجٹ تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے بجٹ پر بریفنگ دی۔ ترقیاتی اسکیموں اور فنڈز کی فراہمی سے متعلق غور کیا گیا۔ متعلقہ محکموں کو فلاحی منصو بے مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ 1100 ارب کا ترقیاتی پروگرام معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیرِاعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں غریب اور متوسط طبقے کیلئے بجٹ میں بڑے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیرِاعظم نے معاشی چیلنجز کے باوجود غریب اور متوسط طبقے کیلئے بجٹ میں خصوصی اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ موجودہ وسائل کو بہترین انداز میں بروئے کار لا کر زیادہ سے زیادہ عوامی ریلیف دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں