لاہور (پی این آئی) وزیر اطلاعات کا ڈالر 27 روپے سستا ہونے کا دعوٰی غلط نکلا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی اصل قیمت بتا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے جمعرات کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں دعوٰی کیا گیا کہ ڈالر کی قیمت 27 روپے کم ہو گئی، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اتنی زیادہ کمی نہیں ہوئی۔جمعرات کو کاروبار کے آغاز پر دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر ڈالر کی قیمت میںکم ضرور ہوئی تھی، تاہم مارکیٹ میں طلب میں اضافے کے بعد کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 13 روپے کی کمی ہوئی۔ یوں انٹربینک مارکیٹ اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اب بھی 13 روپے سے زائد کا فرق ہے۔ کریڈٹ کارڈز کی بیرونی ادائیگیوں کے لیے انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر کی خریداری کی اجازت نے اوپن مارکیٹ پر دباؤ کم کردیا جس کے نتیجے میں اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 13 روپے سستا ہوا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا اوپن ریٹ 13 روپے کی کمی سے 298 روپے کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح انٹربینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 8 پیسے کی کمی سے 285.38 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ تاہم ڈالر کی قیمت میں کمی کو عارضی قرار دیتے ہوئے ماہرین معیشت نے آنے والے دنوں میں ڈالر دوبارہ مہنگا ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے مذکورہ فیصلے سے بینکوں کے ڈالر ذخائر پر دباؤ بڑھ جائے گا جس سے ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی آسکتی ہے۔ کریڈٹ کارڈز کی مد میں ماہانہ 400 ملین ڈالر کی ادائیگیوں کی صورت میں کمرشل بینکوں کے ذخائر تیزی سے گرسکتے ہیں۔ کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کو بیرونی ادائیگیوں کیلئے بینکوں سے ڈالر خریدنے کی اجازت دیئے جانے کے باعث انٹربینک ریٹ سے انٹرنیشنل پیمنٹس کی اجازت آئندہ دو ماہ کیلئے دی گئی ہیں۔ اس سے قبل بینکوں پر پابندی کے باعث کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیاں اوپن مارکیٹ سے کی جارہی تھیں تاہم اب کریڈٹ کارڈز کی سیٹلمنٹ 31 جولائی تک انٹربینک کاؤنٹر سے کی جاسکیں گی۔ اسٹیٹ بینک کے اس اقدام سے ڈالر کے اوپن ریٹ میں تسلسل سے اضافہ رک جائے گا لیکن اسکے برعکس انٹر بینک میں ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوجائے گا جو ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں ممکنہ اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں