فیاض الحسن چوہان کے سنگین الزامات پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا عندیہ دیدیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی) سینئر لیگی رہنما اور وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ فیاض الحسن چوہان کے الزامات، تحریک انصاف پر پابندی لگ سکتی ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہائے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت بھی جیلوں میں گئی، ہمارے رہنمائوں پر بھی دبائو تھا لیکن انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا خمیر دبائو سے ہی اٹھا تھا اس لئے وہ دبائو سہہ نہیں سکے۔جن لوگوں کو پی ٹی آئی میں شامل کروایا گیا تھا انہیں دبائو کے ذریعے ہی شامل کروایا گیا۔ کسی پارٹی پر پابندی مسائل کا حل نہیں ، لیکن جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ بہت افسوسناک تھا۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ”جبری شادیوں“ کے بارے میں تو سُنا تھا مگر ”جبری علیحدگیوں“ کا ایک نیا عجوبہ متعارف ہوا ہے۔انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے پاکستان میں ”جبری شادیوں“ کے بارے میں تو سُن رکھا تھا مگر تحریک انصاف کیلئے ”جبری علیحدگیوں“ کا ایک نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تو اس پر بھی حیران ہوں کہ اس ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہو گئی ہیں! یاد رہے 9 مئی کے واقعات کیخلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کا پارٹی چھوڑ کرجانے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک درجنوں لوگ پی ٹی آئی اور سیاست کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹویٹ میں کہا کہ پاک امریکن کمیونٹی نے پرامن احتجاج کرتے ہوئے گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والے 25 پی ٹی آئی ورکرز کے اہل خانہ کے لیے فنڈز جمع کرنے کی عمران خان کی اپیل پر 5 لاکھ 34 ہزار ڈالرز جمع کرلیے۔ اس حوالے سے عمران خان کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ میں پاک امریکن کمیونٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور فنڈ قائم کرنے پر ڈاکٹر نصراللہ اور اسد فیضی کا خصوصی شکر گزار ہوں۔

اس حوالے سے ٹویٹر پر اعلامیہ حکومت پنجاب میں کہا گیا کہ پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پی ٹی آئی کے ان 25 نام نہاد شہداء کی لسٹ مانگی ہے جن کے نام پر انہوں نے پاکستانی امریکن کمیونٹی سے 5 لاکھ 34 ہزار ڈالرز بطور امداد اینٹھے ہیں۔ نگران وزیر اطلاعات عامر میر کہا کہ خان صاحب کو ایک کالے جھوٹ کی بنیاد پر ڈالرز ٹھگنے پر شرم سے ڈوب مرنا چاہیئے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کیسز میں نیب کی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دے دی گئی،چیئرمین نیب کی منظوری سے پراسیکیوٹر جنرل نیب سید اصغر حیدر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردار مظفر عباسی کی سربراہی میں 7 رکنی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ اور نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاونڈ اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں