اسلام آباد۔22مئی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت جی20 کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے، جنوبی ایشیا میں امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مظفرآباد میں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہمارا یہ پیغام ہے کہ منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گیا، سلامتی کونسل نے فیصلہ کیا کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خودکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے، بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقہ میں جی20 اجلاس کے انعقاد کا مقصد دنیا کو یہ تاثر دینا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے صدر اور وزیر اعظم آزاد کشمیر کے علاوہ ڈپٹی سپیکر کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلا وزیر خارجہ ہوں جسے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کا اعزار حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہمارا پیغام ہے کہ ہم حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، بھارت نے مقبوضہ علاقہ میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزیاں کی ہیں، سلامتی کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرنا ہوگا، کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جی20 کی سربراہی سے اپنی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دے، ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی افواج واپس بلائے۔ وزیر خارجہ نے حق خود ارادیت کے لئے برسر جدوجہد کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیری شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں