مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا نیا بھارتی حربہ ہے، مقبوضہ ریاست میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، وزیر اعظم آزاد کشمیر

مظفرآباد ( پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جی 20 اجلاس کا انعقاد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا نیا حربہ ہے،مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے بھارت کا حصہ نہیں ، بھارت اس پر غاصبانہ قبضہ کیے ہوئے ہے،وہاں جی ٹونٹی اجلاس کا انعقاد عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ملٹری زون ہے جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔

جی ٹونٹی ممالک متنازعہ علاقہ میں جی ٹونٹی کانفرنس کا بائیکاٹ کریں اور بھارت سے کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کریں. چین کی حکومت کا شکریہ کہ انہوں نے متنازعہ علاقہ میں اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ سیز فائر لائن کےدونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ جموں کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہاکہ ہندوستان مقبوضہ جموں وکشمیر پر اپنے غیرآئینی ، غیر قانونی اور غیر اخلاقی تسلط کو برقرار رکھنے کیلئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتارہا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان جی ٹونٹی اجلا س کر کے دنیا کو یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ وہاں حالات معمول کے مطابق ہیں جبکہ حقیقت اس کے بالکل مختلف ہے ۔ ہندوستان کی قابض فورسز کے ہاتھوں لاکھوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں ، کشمیری نوجوان عقوبت خانوں میں ہیں ،حریت قیادت پابند سلاسل ہے، بائیس ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں خواتین آدھی بیوہ ہیں جنہیں یہ معلوم نہیں کہ ان کے شوہر زندہ بھی ہیں یا نہیں ، ہندوستانی قابض فورسز چن چن کر کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ جی ٹونٹی ممالک کو ہندوستان پر دباو ڈالنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو انکا مسلمہ حق خودارادیت دے ۔ جن ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے اسکا خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان پانچ اگست 2019کے اپنے غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کے بعد کے بعد آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے باہر سے ہندووں کو لاکر مقبوضہ کشمیر میں آباد کررہا ہے تاکہ مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل سکے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ضروری ہے ۔ کشمیری عوام بین الاقوامی برداری کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ ہندوستان کے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدامات کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ۔ انشاء اللہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں