علی زیدی نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی؟ خود ہی میڈیا پر اپنی پوزیشن واضح کر دی

کراچی (پی این آئی) سینئر پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے پارٹی سے علیحدگی سے متعلق افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

=علی زیدی نے کہا ہے کہ میرے پی ٹی آئی چھوڑنے کی جھوٹی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، میرے خلاف غلط معلومات پھیلانے کیلئےمنظم پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں علی زیدی نے لکھا کہ مجھے کالے قانون ایم پی او کےتحت گرفتارکیا گیا، میری والدہ کے گھرکو ایک ماہ کیلئے سب جیل قراردے دیاگیا ہے اوراب میرے پی ٹی آئی چھوڑنے کی جھوٹی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے کہا کہ میرے خلاف غلط معلومات پھیلانے کیلئےمنظم پروپیگنڈہ کیاجارہاہے،گذشتہ ایک ماہ کے دوران میں نے زیادہ تر وقت حراست میں گزارا ہے۔

علی زیدی نے مولوی محمود کا نام لئے بغیر کہا کہ افسوس کہ کچھ دوست جال میں پھنس کر جھوٹ کی سازشی تھیوریوں میں فریق بھی بن جاتےہیں، کبھی نہیں چاہوں گا کہ اسیری کے دنوں میں مجھ پرجو گزری وہ ان پرگزرے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں علی زیدی نے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑرہی ہے، ہمیں ساری توجہ پاکستان کو کرپٹ،جرائم پیشہ افرا د سےبچانے پرلگانی چاہیے کیونکہ اس وقت قانون اورآئین کی نہیں بلکہ کرمنلز کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام مشکلات کےباوجود عمران خان کےساتھ وفادار رہوں گا، علی زیدی نے آصف زرداری،نواز شریف اور ،فضل الرحمان کو زہریلے سانپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ان کےخلاف جنگ جاری رکھےگی۔ واضح رہے کہ آج کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی محمود مولوی نے پارٹی سے الگ ہونے اور قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں اداروں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کاحامی نہیں ہوں، 9مئی کو فوجی املاک کو نقصان پہنچانے پر احتجاجاً پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھر ترجمان پی ٹی آئی نے سابق رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی سے منسوب خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آفتاب صدیقی کے پارٹی چھوڑنےسے متعلق خبریں بےبنیاد ہیں وہ بدستور پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہیں اوررہیں گے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی اور ان کی اہلیہ کو اڈیالا جیل منتقل کردیا گیا۔ اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ کی پولیس نے شہریار آفریدی اور ان کی اہلیہ کو گزشتہ رات حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے شہر یار آفریدی اور ان کی اہلیہ کو 16 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا۔ شہریار آفریدی کے بیٹے نے الزام لگایا تھاکہ پولیس نے والدین کو گھسیٹ کر باہر نکالا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں