عمران ریاض کی بازیابی کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس امیر بھٹی نے معروف اینکر عمران ریاض خان کی بازیابی کیس پر سماعت کی۔ڈی پی او سیالکوٹ نے عدالت میں بتایا کہ عدالتی حکم پر سیکٹر کمانڈر سے ملاقات کی۔عمران ریاض کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

 

 

 

ڈی پی او سیالکوٹ نے عدالت میں کہا عمران ریاض کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔جیو فینسنگ، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور ریکارڈ چیک کرنا ہے۔عدالت سے استدعا ہے کہ 48 گھنٹوں کا وقت دیا جائے۔ وکیل عمران ریاض خان نے کہا کہ اگر عمران ریاض 24 گھنٹوں میں بازیاب ہوجاتے ہیں تو ہم انتظار کرسکتے ہیں۔سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت سے غیر مشروط معافی کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے ڈی پی او کی 48 گھنٹے کی استدعا منظور کرلی۔عدالت نے غیر مشروط معافی پر معطلی کے احکامات آئندہ سماعت تک کے لیے واپس لے لیے۔آج صبح کی گئی گئی سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا عمران ریاض تو پہلے ہی ملک سے باہر جا رہے تھے پھر گرفتاری کی کیا ضرورت تھی ؟ ائیرپورٹ سے گرفتار کیا، کیا ایس ایچ او سیالکوٹ تھانہ نظر بندی کے احکامات لے کر گئے تھے۔ ایس ایچ او نے بتایا نظربندی کے احکامات بعد میں جاری ہوئے جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھر گرفتاری کس بات کی تھی ؟جب آپ ائیرپورٹ گرفتار کرنے گئے دکھائیں کہاں روززنامچے میں اندراج ہوا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے نظر بندی کے احکامات کے موصول کیے بغیر عمران ریاض کو کیسے گرفتار کر لیا؟ اگر آپ روزنامچے میں چیزیں نہ دکھائی تو ابھی معطل کرکے جیل بھجواؤں گا۔ آپ نے خلافِ قانون ایک معصوم شہری کو گرفتار کر لیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیوں نہ ڈی پی او سیالکوٹ کو بھی عہدے سے فارغ کر دیا جائے۔

 

 

 

آپ نے گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے اس کا ریکارڈ کہاں ہے۔میں وہاں تک پہنچنا چاہ رہاں ہوں جہاں سے آپ کو آرڈر مل رہے تھے۔عدالت نے ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا اور 7 روز میں کے لیے معطل کر دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ آپ 7 روز تک معطل رہیں گے، اگر عدالت کو مطمئن نا کر سکتے تو پھر عدالت سزا سنائے گی۔خیال رہے کہ عمران ریاض کو گذشتہ ہفتے سیالکوٹ ائیرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بیرون ملک روانہ ہو رہے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں