توڑ پھوڑ کے خلاف ایکشن، آئین کی آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو استعمال کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(آئی این پی )وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر غور کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ برطانیہ کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، کنگ چارلس سوم کو ان کی تاجپوشی پر پاکستانی عوام کی نیک خواہشات پہنچائیں، پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کر لی، برطانوی وزیرِ اعظم رشی سینک سے ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

وفاقی کابینہ نے مختلف شہروں میں پر تشدد واقعات کے دوران املاک کو نقصان پہنچائے جانے کی شدید مذمت کی اور اس کے خلاف قرارداد بھی منظور کی، پولیس، قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں، انتظامیہ اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا، اجلاس میں وزارت داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق کابینہ نے واشنگٹن میں واقع پاکستان کی زیر ملکیت عمارت کو فروخت کرنے کی بھی منظوری دے دی، اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ مذکورہ عمارت کیلئے 7.1 ملین ڈالرز کی آفر آ چکی ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 28 اپریل جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28 اپریل اور 10 مئی 2023 کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی۔شرکا نے کہا کہ قاتلانہ حملوں سے لے کر قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے تک کے مذموم الزامات ایک تسلسل کے ساتھ عائد کئے جا رہے ہیں، تحریک انصاف کی قیادت کا سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حساس اداروں اور ان کے افسران کو نشانہ بنانا ایک تسلسل ہے، حساس اداروں اور عمارات پر دہشت گردانہ حملوں میں تبدیل ہو چکا ہے، پی ٹی آئی کے طرز عمل میں ماضی کی نسبت مزید شدت آگئی ہے۔اعلامیے کے مطابق شرکا نے کہا کہ یہ آئینی، قانونی یا جمہوری رویہ نہیں بلکہ دہشت گردی اور ملک دشمنی ہے، اس رویہ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، شواہد پر مبنی سنگین مقدمے میں نیب نے ایک قانونی عمل کے ذریعے عمران خان کو گرفتار کیا، پی ٹی آئی قیادت کے اکسانے پر مسلح جتھوں کے ملک میں جلا گھیرا، حساس سرکاری و نجی املاک کو آگ لگانے، توڑ پھوڑ کی مذمت کی گئی۔اس کے علاوہ ساز و سامان اور آلات کی لوٹ مار، ریڈیو پاکستان، اے پی پی اور پی ٹی وی کے انفراسٹرکچر پر حملوں، قومی نشریات رکوانے کی کوشش، گاڑیاں اور ریکارڈ نذر آتش کرنے، شہریوں اور سرکاری اہلکاروں کے زخمی ہونے کے واقعات، ایدھی اور دیگر ایمبولنسز کے مریضوں کو نکال کر گاڑیاں جلانے سمیت دیگر مقامات پر شہریوں کو ہراساں کرنے جیسی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس نے طے کیا کہ معاشرے میں اس نوع کی لا قانونیت کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی، آئین اور قانون کے منافی سرگرمیوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے، دہشت گردی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے، ریاستی و سرکاری اداروں، نجی املاک، عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے آئین اور قانون کے مطابق موثر اقدامات کئے جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں