پی ٹی آئی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات شدت اختیار کر گئے، 14رہنمائوں کا الگ گروپ بن گیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات کھل کر سامنے آ گئے۔ 14 سابق ٹکٹ ہولڈرز نے اپنا گروپ تشکیل دے دیا۔تحریک انصاف کے ناراض ارکان نے بلال اسلم بھٹی کی لاہور رہائشگاہ پر آج شام اجلاس طلب کر لیا۔

پارٹی میں نظریاتی ورکرز کو نظر انداز کرنے والے مزید ارکان سے بھی رابطے کیے گئے ہیں۔ ناراض اراکن کے اجلاس میں سلمان شعیب، خالد گھرکی، ارشاد ڈوگر شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مزید رہنماؤں نے بھی گروپ میں شامل ہونے کے لیے رضامندی ظاہر کر دی۔سابق ٹکٹ ہولڈر نے عمران خان کے لیگل ایڈوائزر انیس علی ہاشمی کو ملاقات کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں لاہور کی ٹکٹ کے لیے نظرثانی اپیلوں کو نہ سننے پر حکمت عملی بنانے پر غورکیا جائے گا۔ سلمان شعیب نے کہا کہ حلقوں میں بڑے مارجن سے ہارنے والے امیدواروں کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا۔دوسری جانب صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 11کے سابق امیدوار چوہدری عدنان سے ٹکٹ واپس لئے جانے کے بعد انہوں نے ورکرز کنونشن میں اپنی قیادت پر بدعنوانی کے الزامات عائد کر دئے۔پی ٹی آئی راولپنڈی کی قیادت کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے میں لال حویلی کی مداخلت پر شدید غصے کا اظہار کیا گیا۔ کارکنوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں کسی بھی حلقے میں لال حویلی کا بھکاری نہیں بلکہ عمران خان کا کھلاڑی چاہیے۔رپورٹ کے مطابق کارکنوں نے مزید کہا کہ چوہدری عدنان کا ٹکٹ واپس لے کر عارف عباسی کو دے دیا گیا ہے۔عارف عباسی نے عمران خان کے دور حکومت میں آر ڈی اے میں کرپشن کی۔کارکنوں نے الزام عائد کیا عارف عباسی کی کرپشن سامنے آنے پر اسے آر ڈی اے سے ہٹایا گیا تھا۔ کارکنان کے مطابق ان کے پاس ثبوت ہیں کہ آر ڈی اے،ٹی ایم اے اور ایکسائز سے یہ لوگ منتھلیاں لیتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں