محمود خان نے بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آ رہے ہیں، عمران خان نے اپنی حکومت میں طالبان کی واپسی تسلیم کر لی لیکن۔۔۔۔۔۔

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تسلیم کر لیا کہ ان کے حکومت کے وقت طالبان کی واپسی ہوئی۔۔۔۔ عمران خان سے پوچھا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے آپ کی حکومت کی طالبان سے مذاکرات کی پالیسی غلط تھی۔۔۔۔ اس کے جوان میں عمران خان نے کہا کہ افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کوکیسے واپس بھیجنا ہے،مذاکرات جاری تھے ۔۔۔۔اس دوران ہماری حکومت چلی گئی،

محمود خان نے وقت پربتادیا تھا کہ طالبان واپس آرہے ہیں۔۔۔۔ہم نے بھی وقت پر باربار بتایا کہ طالبان دوبارہ آرہے ہیں۔۔۔۔ایک اور سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں، میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے۔۔۔انہوں نے متعدد سوالوں کے جواب میں کہاکہ لاہورہائیکورٹ میں 5 رکنی بینچ کونام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے، انہوں نے صحافی سے مخاطب ہو کر کہا کہ ، “اس کا نام لوں گا تو وہ آپ کا اخبار نام نہیں چھاپے گا کیونکہ کیئرٹیکرگورنمنٹ وہ چلارہا ہے”۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں