اسلام آباد (آئی این پی) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جسٹس منیر سے لیکر آج تک آئین کے ساتھ کیا ہوا تحقیقات ہونی چاہئیں، جب بھی آئین کی خلاف ورزی ہوئی انگوٹھے ججز نے لگائے ، ججز کا اصل کام کیسز نمٹانا ہے جو وہ نہیں کررہے، پہلے مقدمے تو نمٹا لیں پھر ہم سے بھی دست وگریباں ہولینا۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جو کل بات کی تھی ، آج میں نے ٹویٹ کیا تھا، میری استدعا ہوگی کہ اس کو قرارداد بنائیں، اس کو پاس کریں ،
انہوں نے کہا کہ دو آئینی ادارے آمنے سامنے آچکے ہیں، پورے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے ، کمیٹی جسٹس منیر سے لے کر آج کی عدلیہ میں آئین کے ساتھ کیا کھلواڑ ہورہا ہے، کون سی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، کمیٹی ان کی تحقیقات کی جائے۔آئین کی تشریح کرنے والوں میں تضاد آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ کے ہم موڑ پر کھڑے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے جس مقدمے کا حوالہ دیا تو میں بھی نوازشریف کے ساتھ کٹہرے میں تھا، نوازشریف، اجمل خٹک، اسفندیار ولی اور مجھے توہین میں گھیرا گیا تھا۔اس سارے کرائسز میں بڑی چیزیں سامنے آئیں، یہاں کچھ لوگوں نے اختلاف بھی کیا ہے، ہم بھی کورٹ کے ساتھ ہیں، لیکن ایک دوسرے کی حدود کا احترام کیا جائے۔جب بھی آئین کی خلاف ورزی ہوئی انگوٹھے ججز نے لگائے، سیاستدان بھی آئین کی خلاف ورزی کے بینیفشری بنے ہیں۔ ججز کا جو اصل کام ہے وہ نہیں کررہے۔4 ہزار کیسز زیرالتواء ہیں۔ یہ ہماری عدلیہ کا حال ہے، خدا کے لہجے میں بولتے ہیں، پہلے مقدمے تو نمٹا لیں پھر ہم سے بھی دست وگریباں ہولینا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم عدالت نہیں بلکہ پارلیمان میں مداخلت کے خلاف ہیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں