واشنگٹن(پی این آئی) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی ایسی حکومت کی حمایت کریں گے جو پاکستانی عوام کی مرضی کی عکاس ہو۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقینی طور پر پاکستان کی داخلی یا ملکی سیاست پر کچھ نہیں کہیں گے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر کمیشن ایک آزاد امریکی کمیشن ہے جو کہ صدر ، سیکرٹری خارجہ اور کانگریس کو پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے۔ویدانت پٹیل نے کہا کہ حکومتیں یا دیگر ادارے جن کے پاس اس رپورٹ کے بارے میں سوالات یا تبصرے ہیں انہیں براہ راست کمیشن سے رابطہ کرنا چاہئیے۔دوسری جانب امریکی رکن کانگریس ایڈم شیف نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دیکھیں گے کہ امریکا اس صورتحال میں پاکستان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے۔کانگریس مین ایڈم شیف نے یہ بات تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی امور عاطف خان سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ یہ ملاقات پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود کی کیلیفورنیا میں رہائش گاہ پر ہوئی جس میں بعض دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔کانگریس مین ایڈم شیف نے کہا کہ پاکستان ایک بہت اہم ملک ہے جو انتہائی چیلنجنگ خطے میں واقع ہے، یہ ایک ایسا ایٹمی ملک بھی ہے جو جمہوریت کے لیے فرنٹ لائن پر ہے۔
ایڈم شیف نے کہاکہ پاکستان میں پچھلے ایک برس میں جو ہوا اس پرانہیں شدید تشویش اور پریشانی ہے، یہ بات کہتے ہوئے کانگریس مین نے پنجاب کی صورتحال، الیکشن کی ٹائمنگ اور سپریم کورٹ سے متعلق امور کا خاص طور پر ذکر کیا۔ کانگریس مین نے کہا کہ کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان سیمتعلق ان کی تشویش بڑھی ہے، خصوصا انسانی حقوق کی صورتحال خراب ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل اور آزادی اظہار کو دبایا جانا تشویش کا باعث ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں