لاہور (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان لانگ ٹرم مسائل میں پھنس چکا ہے،جن حالات میں پھنسے چکے ہیں نکلنے میں دو سے تین سال لگیں گے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورننس کا نظام فرسودہ ہو چکا ہے نظام بچائیں گے تو ملک نہیں بچا سکتے۔
ہم گورننس میں بھارت اور بنگلہ دیش سے پیچھے ہیں،ہم ایک ملک سے قرض لیکر دوسرے کو دے دیتے ہیں۔اب دنیا پیسے دینے کو تیار نہیں،رواں سال 6 ہزار ارب سود کی مد میں دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بہت مشکل اکانومی مسائل میں پھنس چکا ہے،ملک کو مشکل سے نکلنے میں بہت تگ و دو کرنا ہو گی،حکومت کی بدترین گورننس ہے۔ہمارے بینکوں کے پاس پیسے نہیں ہے،رواں سال ہم 7500 ارب روپے ٹیکس دیں گے۔ سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ وفاقی حکومت کا خرچہ ساڑھے 10 ہزار مگر بجٹ میں صرف 3 ہزار ارب ملے گا،اگر یہی نظام چلتا رہا تو پاکستان بھنور سے نہیں نکل سکتا۔قبل مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ دیہاتوں میں 50 فیصد اور شہروں میں 47 فیصد مہنگائی کی شرح ہے، ہم غلط سوچ رہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک دلدل سے نکل جائے گا،ہم جہاں پر پھنس گئے ہیں مجھے کوئی نکلنے کا راستہ نظر نہیں آرہا۔ پوری دنیا میں سیاستدان الیکشن جیتتے،وزیر یا وزیراعظم بننے کی کوشش کرتا ہے،اس میں کوئی عیب نہیں ہے، اس مقابلے سے بہتر لوگ سامنے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظام فرسودہ ہوچکا ہے، ہمارے یہاں پاکستان میں 50 ہزار ارب کا قرض ہوچکا ہے،اس میں کوئی ایک حکومت نہیں سب شامل ہیں،پچاس ہزار ارب پر سود دینے کیلئے چھ ہزار ارب چاہیے ہو گا۔ ہم نے 75سالوں میں صرف تین سال سرپلس اکاؤنٹ کیا ہے۔ورنہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں