انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کرنے والے تین رُکنی بینچ میں اختلافات سامنے آگئے

اسلام آباد (پی این آئی) صحافی عمران وسیم نے دعویٰ کیا ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورت کے بینچ میں اختلافات سامنے آچکے ہیں۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں اس بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ اپنے ایک وی لاگ میں عمران وسیم نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں وہ تین رکنی بینچ جس نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق مقدمے کی سماعت کی، سوشل میڈیا اور حکومتی اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس کو ہم خیال ججز کا بینچ کہا جاتا ہے، سپریم کورٹ میں ایک دھڑا چیف جسٹس کے ساتھ ہے جس میں آٹھ ججز شامل ہیں ، دوسرا دھڑا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ہے اور اس میں سات ججز ہیں، ان دو دھڑوں میں اختلافات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں لیکن اب اس تین رکنی بینچ میں بھی اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ان چیمبر کی گئی، اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ جسٹس منیب اختر کراچی چلے گئے ہیں تاہم انہیں کہا گیا تھا کہ آپ اپنی ٹکٹ منسوخ کرائیں اور اگلی فلائٹ سے چلے جائیں تاکہ کیس کی اوپن سماعت کی جاسکے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور کنفرم ٹکٹ کے مطابق کراچی روانہ ہوگئے۔صحافی کے مطابق جسٹس منیب اختر کا موقف ہے کہ جب ہم نے پنجاب کے انتخابات کے حوالے سے فیصلہ دے دیا ہے تو اس پر عمل ہونا چاہیے، مذاکرات کے حوالے سے درخواست کی سماعت سرے سے ہونی ہی نہیں چاہیے، ان کا کہنا ہے کہ فیصلے پر آرٹیکل 190 کی روشنی میں عملدرآمد کرایا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں