اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اسپتال میں ڈرپ میں زہر ملا کر مارنے کی کوشش کی گئی۔عمران خان نے گذشتہ روز کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اسپتال میں علاج کے دوران ڈرپ میں زہر ملا کر لگانے کی سازش کی گئی تھی لیکن عین موقعہ پر یہ کوشش ناکام ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے وزیر آباد میں قتل کرانے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس میں مارنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی تھی ۔تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو وفاقی جماعت ہے یہی جماعت ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ 27 سالہ جدوجہد میں یہ بڑا مشکل سال تھا ، میں چوروں سے لڑتا ہوں، ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے کون لڑتا ہے ،مجھے امید ہے کہ جو بھی ملک کو آگے جاتے دیکھنا چاہتے ہیں اورچاہتے ہیں ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو کر عظیم قوم بنے وہ سارے لوگ چاہیں ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہو اس کے بغیر ہمارا کوئی مستقبل نہیں ،جو سیاسی لوگ ہیں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں ایسے لوگ ہیں انہیں سمجھ لینا چاہیے قانون کی حکمرانی کے بغیر ان کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے ،اسٹیبلشمنت کو بھی سمجھ لینا چاہیے ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں آتی ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو سکتا۔عمران خان نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت ملٹری کی نرسری کے اندر پلے ہیں ، ذوالفقار بھٹو جنرل ایوب کی کابینہ کے رکن تھے ،نواز شریف جنرل جیلانی کی چھتوں کے سریا لگاتے ہوئے وزیر بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی فوج کے خلاف سیاست نہیں کی نہ ان کی مدد مانگی ۔یہ کہا گیا کہ 2018کا الیکشن ہمیں جتوایا تھا جو بالکل جھوٹ ہے ، ہم نے کبھی ان کی مخالفت کی اور نہ ہی ان کی مدد مانگی ، میں نے تو ملٹری ڈکٹیٹر کے ساتھ مل کر پارٹی نہیں بنائی ۔ لیکن اسٹیبلشمنٹ نے میرے ساتھ کھلی دشمنی کی ، نیوٹرل تو دور انہوں نے میرے ساتھ دشمنی کی جس کی مجھے کبھی سمجھ نہیں آئی ، میں وہ سیاستدان نہیں ہوں جس کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں