جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی پارلیمنٹ آمد کا مقصد کیا تھا؟ اعتزاز احسن برس پڑے

لاہور(پی این آئی) اعتزاز احسن کے مطابق پارلیمنٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی موجودگی کے منظر پر یقین ہی نہیں آیا۔تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی پارلیمنٹ آمد پر تحفظات کا اظہار کیا۔

سینئر قانون دان نے کہا کہ جب انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو آج پارلیمنٹ میں دیکھا تو انہیں اس منظر پر یقین ہی نہیں آیا۔جسٹس فائز اگر بغیر مشاورت کے پارلیمنٹ گئے تو اس سے غلط پیغام جائے گا، حکومت تاثر دینا چاہتی ہے جسٹس فائز ان کیساتھ ہیں، حکومت چیف جسٹس سے زیادہ جسٹس فائز کے پیروں میں زنجیریں باندھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 2014 سے اس عمارت کا ہمسایہ ہوں، پیدل جاتا ہوں، پیدل آتا ہوں، ہمیشہ سوچا کہ اندر کیا ہوتا ہے، میں چیزیں قانون کے طریقے سے دیکھتا ہوں سیاست کے طریقے سے نہیں، میں نے 2 دفع حلف اٹھایا ہے، ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ کے بعد اس کتاب کا سایہ ہے ہم پر۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم کبھی کبھی دشمنوں سے اتنی نفرتیں نہیں کرتے جتنی اپنوں سے کرتے ہیں، ہمارا کام یہ ہے کہ جلد آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کریں۔

آج کے وقت میں مفادات دیکھے جاتے ہیں، قائد اعظم اور علامہ اقبال نے ایک خواب دیکھا، دنیا بھر میں مسلمانوں کا ملک وجود میں آیا، انگریز بہترین ایڈمنسٹریشن دے سکتے تھے، اب جو کچھ ہے ہمارا ہے۔انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا قانون میرا میدان ہے، آپ تبصرے کر سکتے ہیں، تنقید کر سکتے ہیں، میں چیزیں قانون کی طرح دیکھتاہوں، یہ اچھی بات ہے وزیر اعظم نے 10 اپریل کو دستور کا دن قرار دیا، ہر آدمی اپنی اچھائی سوچتا ہے برائی نہیں، اپنے ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں ہم بھی آئین کے محافظ ہیں، جو سیاسی باتیں ادھر کی گئیں ان سے میرا کوئی تعلق نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں