چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کرنے کی وجوہات سامنے آگئیں

لاہور (پی این اآئی) تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آج سپریم کورٹ کیخلاف سازش ہو رہی ہے،اصل واقعات سے توجہ ہٹانے کیلئے چیف جسٹس سے استعفٰی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کیخلاف قرار داد پر دستخط کرنے والے نا اہل ہوں گے،اگلے 12 گھنٹے میں قومی اسمبلی سے منظور قرارداد واپس نہ لی گئی تو ریفرنس دائر کریں گے،ملک کے معاشی حالات سب کے سامنے ہیں،ملکی سیاست کو سازش کے تحت بحران میں مبتلا کیا گیا،اس بحران کا حل انتخابات ہیں۔اتنی بزدل حکومت کوئی ہو سکتی ہے جو کہے انتخابات کی طرف نہیں جانا،کل نگران وزیراعلٰی پنجاب کیلئے لاہور کی سڑکوں کو بند کیا گیا جس سے عوام پریشان ہوئے،پنجاب میں سارے پراپرٹی ڈیلرز نگران وزیر بن گئے ہیں،یہ چھوٹے لوگ بڑی کرسیوں پر بیٹھ گئے ہیں۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بتایا گیا سکیورٹی صورتحال اتنی خراب ہے دہشت گردوں کے رحم و کرم ہے،کیا ایٹمی طاقت والے ملک میں انتخابات کا فیصلہ دہشت گرد کریں گے؟ ان باتوں پر وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بات چیت وہ واحد ذریعہ ہے جس سے آگے بڑھا جا سکتا ہے،انتخابات کا حق تسلیم کرنا پڑے گا۔پیپلز پارٹی نے اجلاس میں کہا کہ عدلیہ مخالف مہم کا حصہ نہیں بننا چاہیے،پی پی نے کہا سیاسی جماعتیں بات چیت کا راستہ ختم نہیں کرتیں۔ جسٹس اطہر من اللہ سے احترام کا رشتہ ہے،انہوں نے تکنیکی بات کی،پاکستان کے لوگوں کا مسئلہ 90 روز میں انتخابات ہیں،جب اسمبلی ٹوٹ جائے تو الیکشن بھی ہوں گے۔

قبل ازیں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رولز میں ترامیم کی کوششش کے بعد اب الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے صدر مملکت کے اختیارات میں کمی احمقانہ قانون سازی ہے،حکومت قانون سازی کو چند لوگوں کی خواہش کے تابع نہ کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں