عمران خان، جنرل باجوہ اور جنرل فیض کی پالیسی مسترد، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) سینیئر صحافی اور تجریہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے عمران خان، جنرل (ر) باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید کی پالیسیوں کو مستر د کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان سے متعلق عمران خان یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ اس وقت کے آرمی چیف کی پالیسی تھی کیونکہ سابق وزیر اعظم کہتے رہے ہیں کہ وہ ٹی ٹی پی کو پشاور میں دفتر کھولنے کی اجازت دیں گے ، اسی طرح سابق آرمی چیف بھی ان پالیسیوں کا الزام کسی دوسرے پر نہیں ڈال سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں اداروں کے خلاف جس فارن فنڈڈ مہم کا ذکر کیا گیا ہے اس کا اشارہ واضح طور پر تحریک انصاف کی طرف ہے۔ حامد میر کاکہنا تھا کہ اس اعلامیہ کو بہت سوچ سمجھ کر جاری کیا گیا ہے کہ اگر کوئی اس اعلامیہ کے ایک ایک لفظ کو غور سے پڑھے تو اسے سمجھ آ جائے گا کہ اگلے چھ ماہ کے دوران پاکستان میں کیا ہونے جا رہا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں