مفت آٹا تقسیم سکیم، لاہور ہائیکورٹ نے پابندی لگا دی

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے میڈیا پر مفت آٹا تقسیم کی تشہیر روکنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق آٹے کی تقسیم کے دوران ہلاکتوں اور تقسیم کے طریقہ کار کے خلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔جسٹس شاہد جمیل نےتین صفحات پر مشتمل عبوری تحریری فیصلہ جاری کیا۔

عدالت نے سبسنڈی کی مد میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی تقسیم کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے فیصلہ دیا کہ تقسیم کےعمل کو کسی خبر، میڈیا اور پریس پر جاری نہ کیا جائے۔انسانی وقار کو مجروح کرنے والے تقسیم کے ہرعمل کو روکنے کا حکم دیا جاتا ہے۔عوامی رقم سے مستحقین کولائنوں میں کھڑا کرکےسبسڈی کی تقسیم انسانی وقار کےمنافی ہے۔تقسیم کےعمل کی تشہیر جلتی آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے۔حکومتی کارکردگی کی اس انداز سے تشہربے ایمانی اور بددیانتی ہے۔جب کہ عدالتی فیصلے میں قرآنی آیات کےحوالے دئیے گئے۔ قرآن ذاتی حیثیت سے دی گئی خیرات کی تشہیر کے عمل سے بھی روکتا ہے۔قرآن پاک اور ملکی آئین انسانی تقدس اور تکریم کے تحفظ کی ہدایت کرتا ہے۔خاص طور پر ایسے مستحقین کی جو حکومتی امداد وصول کرتے ہوں۔

خیال رہے کہ آٹا کی مفت تقسیم میں بھگدڑ سے ہلاکتوں پر کارروائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں آٹے کی تقسیم میں شدید بدنظمی کے باعث بھگدڑ مچ جانے سے کئی افراد کی جان چلی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آٹا تقسیم کے ناقص طریقہ کار پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے ، عدالت آٹے کا معیار چیک کرنے کے لیے بین الاقوامی لیب سے کروائے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں