لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ تینوں ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جانا چاہیئے، آج کا فیصلہ انہی کے خلاف چارج شیٹ ہے، یہ آئین کو ری رائٹ کرتے ہیں۔
قوم اس تباہی بربادی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔انہوں نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو حکومت میں لایا جارہا ہے، کسی کو پھانسی گھاٹ پر لٹکایا جارہا ہے، کسی کو عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے، آمروں اور ڈکٹیٹروں کو گلے لگایا جاتا ہے، ان کو آئین توڑنے کے انعام میں آئینی ترمیم کیلئے تین تین سال کیلئے اختیارات دیئے جاتے ہیں، آپ بے شک جو مرضی کریں؟ ایک منتخب وزیراعظم کو نکال باہر کیا گیا، مجھے گارڈ فادر اور سیسلین مافیا کہہ دیا گیا، ہم جیسے وزیراعظم کو کہتے ہیں ایک دھکا اور دو۔ایک جج عظمت سعید شیخ صاحب کہتے ، وہ کسی کی پروموشن کا معاملہ تھا، جج صاحب کہتے تھے اس کی پروموشن ہو ، مجھے کیس کا پتا بھی نہیں تھا، جج صاحب نے کہہ دیا کہ وزیراعظم کو پتا ہونا چاہیئے کہ اڈیالہ جیل میں کافی جگہ ہے، اندازہ کریں ایک وزیراعظم کیلئے ریمارکس؟حکومت اور پارلیمنٹ کو بے وقعت کرکے رکھ دیا، حکومت کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان میں حکومتیں اور پارلیمنٹ کس طرح چلا کرے گی؟اس کو اہمیت نہیں دی جارہی، پارلیمنٹ کے قانون کو نہیں مانا جارہا ہے، زندہ رہنا ہے تو پارلیمنٹ کو مزاحمت کرنا ہوگی۔
کیا دنیا کے کسی ملک میں یہ ہوتا ہے؟ کیا نظریہ ضرورت صرف ڈکٹیٹروں کیلئے ہے؟ کسی وزیراعظم کیلئے بھی اس کو استعمال ہونا چاہیئے، میں عدلیہ کی نہیں ان ججز کی بات کررہا جنہوں نے یہ کردار ادا کیا ہے، یہ تین ججز کا بنچ ان چار ججز کے بنچ کے فیصلے کو نہیں مان رہا، یہ فیصلہ نہیں ون مین شو ہے۔چیف جسٹس کو کیسے اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ وزیراعظم ، وزیردفاع، وزیرداخلہ ، الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ، حکومت بھی بن جائے، کیا اس ریاست کو مفلوج کرکے ایک لاڈلے کیلئے سب کچھ تباہ وبرباد کردیا جائے؟سارے جتن ایک شخص کو لانے کیلئے کررہے ہیں، یہ ایک دردناک صورتحال ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ان تین ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جانا چاہیئے، آج کا فیصلہ انہی کے خلاف چارج شیٹ ہے، یہ آئین کو ری رائٹ کرتے ہیں، اگر کوئی بات کرے تو کہتے غیرآئینی کام کیا ہے، خود پنجاب کے اندر حکومت عمران خان کودینے کیلئے ایم پی ایز کو ووٹ دینے سے روکا ، پھر نااہل بھی کیا ، بتائیں یہ آئین کو ری رائٹ نہیں کیا گیا؟ آپ ہمیں پیغام دیتے ہیں کہ ہم ججز کا تحفظ کریں گے؟ کس کا تحفظ ، مظاہر نقوی جو آہ کے دائیں بیٹھا ہوا ہے، انسان دوستوں سے پہچانا جاتا ہے،ادارہ جب ایک کرپٹ جج کا تحفظ کرے گا تو ادارے کی ساکھ نہیں رہے گی،قوم اس تباہی بربادی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں