نا اہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں ہوسکتا، عمران خان کی پارٹی چئیرمین شپ خطرے میں پڑگئی

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹانے کےلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کو ایک حلقے سے نااہل قرار دے چکا ہے۔نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں ہو سکتا۔عمران خان کا پارٹی سربراہ کے عہدے پر رہنا قانون کی منشا کے برعکس ہے۔

عدالت حکم جاری کرے کہ عمران خان کو پارٹی سربراہ کے عہدے سے ہٹایا جائے۔جنید نامی شہری نے وکیل کے ذریعے یہ درخواست دائر کی۔02 نومبر 2022ء کو بھی لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار آفاق ایڈووکیٹ نے اپنی پٹیشن میں تحریک انصاف کو نیا چيئرمین مقرر کرنے کا حکم دینے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل کردیا ہے اس لیے وہ اب چیئرمین کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کا قانونی جواز نہیں رکھتے، جس کی بنیاد پر عدالت عمران خان کو چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹائے اور تحریک انصاف کو پارٹی کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا حکم دے۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 63 پی کے تحت نااہل قراردیا تھا، الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دیا گیا، الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا، اپنے فیصلے میں الیکشن نے کہا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے غلط گوشوارے جمع کروائے۔

عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔ بتاتے چلیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے نااہلی کے فیصلے کو غیرقانونی قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں استدعا کر رکھی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں