ہر پاکستانی کتنے لاکھ روپے کا مقروض ہوگیا؟ تازہ ترین رپورٹ جاری

لاہور (پی این آئی) قرضوں میں بے پناہ اضافہ، ہر پاکستانی 2 لاکھ 16 ہزار روپے کا مقروض ہو گیا، موجودہ حکومت کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران وفاقی حکومت کے کل قرضے 54 ہزار 942 ارب روپے تک پہنچ جانے کا انکشاف۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں ملکی قرضوں کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ وزیر خزانہ نے قرض پالیسی اسٹیٹمنٹ اور مالیاتی پالیسی اسٹیٹمنٹ ایوان میں پیش کیں۔ دستاویز کے مطابق ستمبر 2022 تک ملک پر مجموعی قرضوں کا بوجھ 51 ہزار 131 ارب روپے ہو چکا تھا۔ ملک پر مقامی قرضوں کا بوجھ 31 ہزار 402 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا بوجھ 86 ارب 51 کروڑ ڈالرز تھا۔ دستاویز کے مطابق ملک کا ہر شہری 2 لاکھ 16 ہزار 709 روپے کا مقروض ہو گیا۔ جون 2021 میں ہر شہری ایک لاکھ 79 ہزار 93 روپے کا مقروض تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے دور حکومت کے 10 ماہ کے دوران وفاقی حکومت کے کل قرضے 54 ہزار 942 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ 31 مارچ 2022 تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 43 ہزار 12 ارب روپے تھا، جو اب تقریباً 12 ہزار ارب روپے کے اضافے سے 54 ہزار 942 ارب روپے ہو چکا۔ مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق مقامی قرضوں میں 22 فیصد یا 6 ہزار 179 ارب روپے اضافہ ہوا، مقامی قرضوں کا حجم 34 ہزار 255 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

31 مارچ 2022ء کو مقامی قرضے 28 ہزار 76 ارب روپے تھے۔ بیرونی قرضوں میں 38.5 فیصد یا 5 ہزار 751 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد بیرونی قرضے 20 ہزار 687 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،31 مارچ 2022ء کو بیرونی قرضوں کا حجم 14 ہزار 936 ارب روپے تھا۔ جبکہ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کا قرض جنوری کے آخر تک بڑھ کر تقریباً 55 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ، رواں مالی سال کے جولائی 2022 سے جنوری 2023 کے دوران 7 ہزار 200 ارب روپے کا اضافہ ہوا ۔ پی ڈی ایم کی حکومت نے اس عرصے کے دوران قرضوں کے بوجھ میں یومیہ اوسطاً 34 ارب روپے کا اضافہ کیا۔ یہ اضافہ بجٹ خسارے کی فنانسنگ سے زیادہ کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں