اسلام آباد (پی این آئی) سینئر پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شبلی فراز نے دعوی کیا ہے کہ صدر عارف علوی کی آڈیو لیک ہونے کے پیچھے مریم نواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم کے پاس ہر طرح کی آڈیو، ویڈیوز موجود ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ٹیلیفونک گفتگو ریکارڈ اور لیک کرنا صرف عارف علوی نہیں بلکہ ملک کیلئے افسوسناک ہے، یہ مریم نواز ہیں جو ویڈیو، آڈیو پروڈکشن کی ایکسپرٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو ہم پر مسلط کئے گئے ہیں، انہوں نے ملک کو مذاق بنا دیا ہے، آئین میں واضح لکھا ہے کہ 90 روز میں الیکشن ہوں گے، اب ہر کوئی بہانے کر رہا ہے کہ ہم الیکشن نہیں کرواسکتے، یہ اس عہدے کے حقدار ہی نہیں، یہ چھوٹے لوگ ہیں جو بڑے عہدوں پر بٹھا دئیے گئے۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، چٹان کی طرح اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری جماعت کو یہ برگر پارٹی کہتے تھے، ہماری جماعت ہی پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈال سکتی ہے۔شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ ایک لیڈر کی گرفتاری کیلئے انہوں نے لشکر کشی شروع کر دی۔
کاش یہ اب تک پشاور مسجد دھماکے کے دہشت گردوں کو گرفتار کر چکے ہوتے، اپنی نسلوں کا مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں تو عمران خان کے ساتھ اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ مقتدر ٹولہ غریب لوگوں کا خون چوس رہا ہے، عمران خان نے ان کی سازش کا ایک ماہ پہلے بتا دیا تھا، آئین کی بالا دستی اور قانون پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایک شخص کو گرفتارکرنے کیلئے جنگ کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ جب اس چیز کا تدارک کرنے کیلئے ایک جماعت ابھری تو یہ سارے چور اچکے ایک طرف کھڑے ہوگئے ہیں، وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں آئین کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک پولیس آپریشن فوری روکنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دئیے کہ بتائیں آئی جی صاحب، مسئلے کا کیا حل ہے۔اگر ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک آپریشن روک دیں تو کوئی اعتراض ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم عدالت کے ہر حکم پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دئیے کہ پولیس کو فوری آپریشن سے روکا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کا آپریشن صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دئیے کہ ہم چاہتے ہیں کی سیز فائر ہو جائے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم وہاں پولیس کی موجودگی رکھنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے پولیس کا مال کینال پل،دھرم پورہ پل اور ٹھنڈی سڑک پر 500 میٹر پیچھے رکھنے کی اجازت دی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے مزید ریکارکس دئیے کہ مجھے شہر میں امن چاہئیے،آپ بھی اپنا آپریشن روک دیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک میں پولیس کے آپریشن کے اقدام کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ یہ درخواست ایڈووکیٹ سلمان فیصل کی جانب سے بدھ کو دائر کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں