لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت جیلوں میں بھی چلی گئی تو دوتہائی اکثریت سے جیتیں گے، عمران خان کی گرفتاری سے فرق کیا پڑے گا؟ افسران کو کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف کچھ نہ کچھ نکالیں،یہ معاملہ بھی سپریم کورٹ میں رکھیں گے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے فرق کیا پڑے گا؟ مجھے بتائیں یا تو پھر یہ لوگوں کو ماریں، پارٹی کی قیادت جیلوں میں بھی ہوگی تو دوتہائی اکثریت سے جیتیں گے، اگر عدالتیں بھی بیٹھ گئیں تو پھر قانون کی حکمرانی کیا ہوگی؟ الیکشن میں آزادانہ ماحول نہ دینے کی وجہ سے کیسز بنائے جارہے ہیں ، بریگیڈیئر اعجاز شاہ اور عامر کیانی پر جعلی کیسز بنا دیئے گئے،اداروں اور افسران کو کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف کچھ نہ کچھ نکالیں۔یہ معاملے بھی سپریم کورٹ میں رکھیں گے کہ اگر ہم پر اگر پابندی ہے تو ہمیں بتائیں ہم اس کے مطابق پھر چلیں گے۔ اطلاعات ملی ہیں کہ ظل شاہ کی باڈی فوٹریس اسٹیڈیم کے پل کے پاس پھینکی گئی تھی، پہلے سی ایم ایچ میں گئے پھر سروسز ہسپتال گئے تو ان کا انتقال ہوگیا۔
فواد چودھری نے الزام عائد کیا کہ سیف سٹی کیمروں کی ویڈیوز کو تاحال جاری نہیں کیا جارہا ہے، ویڈیوز کو ختم کیا جارہا ہے، سی سی پی او، وزیرداخلہ سمیت چار ظل شاہ کے قتل کے کردار ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم ججز کے پیچھے کھڑی ہے، تارڑ فیملی نے سپریم کورٹ کو کمزور کیا، اب اسی فیملی کو ججز کے خلاف ٹاسک دیا گیا ہے ۔ اب وہ 97ء والا کام ہوگا نہیں۔ ججز کے حامی گروپس نے بارز کے الیکشن میں سویپ کیا ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ مریم نوازنے ثاقب نثار پر تنقید کی کہ نوازشریف کو ثاقب نثار نے نوازشریف کو نااہل کیا، پندرہ ججز کے پانچ پانچ بنچز نے کیس سنا تھا، بنچز کو آصف کھوسہ نے لیڈ کیا تھا۔ یہ گروپ پاکستان کے عدالتی نظام کو دباؤ میں لانا چاہتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں