اسحاق ڈار یا مفتاح اسماعیل، کونسا وزیر خزانہ بہتر ہے؟ شاہد خاقان عباسی نے سوال پر جواب دیدیا

اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنما شاہد خاقان عباسی مفتاح اسماعیل کے دفاع میں پھر بول پڑے،انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیراعظم ہوتے تو وزارت خزانہ کا قلمدان مفتاح اسماعیل کے پاس ہوتا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اکثروبیشتر مواقعوں پر مفتاح اسماعیل کی حمایت میں گفتگو کرتے ہیں،انہوں نے ایک بار پھر سابق وزیر خزانہ کا بھرپور دفاع کیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے انٹرویو میں کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دی ہوئی ذمہ داری ادا کی تھی،وزیر اعظم کی صوبداید پر وزیر کام کرتے ہیں۔ سنیئر لیگی رہنما سے سوال کیا گیا کہ اگر وہ وزیراعظم ہوتے تو ان کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار ہوتے یا مفتاح اسماعیل؟ جس پر انکا کہنا تھا کہ ان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہی ہوتے۔ اسحاق ڈار کے درست طریقے سے معیشت چلا نے کے سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسحاق ڈار کی کامیابی کا فیصلہ تاریخ کرے گی۔ وزیر اعظم کی صوبداید پر وزیر کام کرتے ہیں،شہباز شریف نے فیصلہ کیا کہ اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ ہونے چاہیے تو انہیں وزارت خزانہ کا قلمدان انہیں سونپ دیا،اب ذمہ داری وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کی ہے کہ وہ ملکی معیشت کو درست کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ وزیر کے عمل کا جو نتیجہ نکلتا ہے اسی پر اسے جانچا جاتا ہے۔ قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لگائے گئے تماشے ہی تباہی کا باعث بن رہے ہیں، عمران خان کو روز نئی کہانی نظر آتی ہے وہ کھل کر باتیں کریں کہ 2018ء میں کیا ہوا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپوزیشن کے ہر لیڈر کو بغیر کسی کیس کے گرفتار کیا،ہمیشہ کہتا ہوں کہ کسی سیاسی شخصیت کو گرفتار نہ کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں