خواتین کا عالمی دن، کشمیر گلوبل کونسل کا واشنگٹن میں کشمیر کانفرنس منعقد کرانے کا اعلان

نیویارک (پی این آئی) کشمیر گلوبل کونسل کے صدر فاروق صدیقی کا کہنا ہے کہ کشمیر گلوبل کونسل نے 8 مارچ کو کیپیٹل ہل، واشنگٹن ڈی سی امریکہ میں واشنگٹن کشمیر کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کانفرنس کا اہتمام خواتین کے فنڈز سے کیا جا رہا اور اس تقریب کی اہمیت یہ ہے کہ یہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں دنیا بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا جائے گا۔

کانفرنس کے ایجنڈے کا موضوع “خواتین کو بااختیار بنانا” اور “21ویں صدی میں کشمیر ایک کالونی” ہیں۔ ماہر مقررین اس کانفرنس میں ترقی پذیر جمہوریتوں اور آمرانہ حکومتوں والے ممالک میں بنیادی سطح پر خواتین اور عام طور پر لوگوں کی شرکت کے حوالے سے دنیا کو درپیش مسائل کو اجاگر کریں گے۔ صنفی مساوات، مساوات، اور خواتین کو بااختیار بنانا انسانی حقوق کے حصول کے لیے ایک بنیادی ضرورت اور موثر اور پائیدار ترقی کے نتائج کی کلید ہے۔ خواتین کو برابری کی شراکت دار کے طور پر معیاری تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک مساوی رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ ان کے اپنے اثاثوں کو جمع اور کنٹرول، اپنی آواز کا استعمال کریں اور پابندی والے صنفی اصولوں اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنا موضوعات ہوں گے۔مقررین کشمیر اور وہاں پر رہنے والے لوگوں کے مسئلہ پر بھی زور دیں گے جنہیں صوابدیدی خطوط پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جبری طور پر الگ کیا گیا ہے جسے لائن آف کنٹرول کہا جاتا ہے ایک لائن جو ہندوستان اور پاکستان کی طرف سے متعین کی گئی ہے اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول بھارت اور چین کی طرف سے حد بندی کی گئی ہے۔ یہ صوابدیدی لکیریں جو دیہاتوں کے بستیوں اور بے پناہ وسائل کے علاقوں کو کاٹتی ہیں، نوآبادیات کے ذہن کی عکاسی کرتی ہیں جسے 21ویں صدی میں ترک کر دیا جانا چاہیے۔ یہ وہ علاقے ہیں جن پر مکمل فوجی طاقت کا کنٹرول ہے بغیر کسی عالمی طور پر تسلیم شدہ خود مختاری کے دعووں کے اور اقوام متحدہ کے شہری اور سیاسی حقوق کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔مقررین تجویز کریں گے کہ امریکہ خطے کی نئی اور ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اور جیو اکنامک سیٹنگ میں کشمیریوں کی کس طرح مدد کر سکتا ہے، جو ان خطوں پر اپنی خودمختاری بحال کرنا چاہتے ہیں لیکن خود کو دوبارہ سر اٹھانے والے چین، ایک غیر مستحکم افغانستان اور نظریاتی طور پر بھارت اور پاکستان دشمنی کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں۔ کانفرنس میں بیورلی ہل صدر جینڈر ایکویلیٹی امریکہ ، شجاع نواز سابق ڈائریکٹر ساوتھ ایشیا سنٹر واشنگٹن، خولہ صدیقی کولمبیا یونیورسٹی، صبا قادری کلمبیا یونیورسٹی، و دیگر شریک ہوں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں