اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت پی ٹی آئی کے ورکر کے طور پر کام نہ کریں اور نہ ہی یوتھیا بنیں، میری رائے میں الیکشن مرکز اور صوبوں میں اکٹھے ہونے چاہئیں، مریم نواز اس وقت بھی جنرل(ر)باجوہ پر تنقید کرتی رہی ہیں جب وہ حاضر سروس تھے ، سرگودھا کے جلسے میں کسی وجہ سے جنرل (ر)باجوہ کا نام مس ہوگیا ہوگیا، عمران خان کو یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ انہوں نے جنرل (ر)باجوہ سے مل کرہماری حکوت کے خلاف سازش کی۔
جمعہ کو ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ارشد ملک کی ویڈیو کی انکوائری ہونی چاہیے تھی، اگر ارشد ملک کی ویڈیو کی انکوائری ہوتب تو سب واضح ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، صدر مملکت پی ٹی آئی کے ورکر کے طور پر کام نہ کریں اور نہ ہی صدر یوتھیا بنے، میری رائے ہے کہ الیکشن مرکز اور صوبوں میں اکٹھے ہونے چاہئیں، ہم سرگودھا میں کوئی کاروبار کرنے نہیں گئے ہیں، ہم الیکشن مہم کیلئے گئے ، ہم نے سرگردھا میں ورکرز کنونشن الیکشن لڑنے کیلئے کیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم الیکشن کی تیاری میں جا چکے ہیں، حقائق چیلنج کرنے سے تبدیل نہیں ہو جاتے ہیں، ہماری جنرل(ر)باجوہ سے کوئی ڈیل نہیں ہے ، جن لوگوں نے ڈیل کی تھی آج کل وہ صبح شامل ان پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں ، عمران خان کو یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ انہوں نے جنرل (ر)باجوہ سے مل کرہماری حکوت کے خلاف سازش کی ۔ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز اس وقت بھی جنرل(ر)باجوہ پر تنقید کرتی رہی ہیں جب وہ حاضر سروس تھے ، سرگودھا کے جلسے میں کسی وجہ سے جنرل (ر)باجوہ کا نام مس ہوگیا ہوگا ۔وفاقی وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ ہم الیکشن سے نہیں بھاگ رہے ، کل کا جلسہ بھی الیکشن مہم کا حصہ تھا ، عمران خان چاہتے ہیں کہ انتخابات متنازع ہوجائیں تاکہ انہیں ہارنے کے بعد لانگ مارچ اور احتجاج کا موقع مل جائے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں