الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 6قومی اسمبلی کی نشستوں سے ڈی نوٹیفائی کردیا

اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 6 نشستوں سے ڈی نوٹیفائی کردیا، عمران خان کی 6 حلقوں میں نشستیں خالی قرار دے دی گئیں، عمران خان کو کراچی ، ننکانہ، مردان ، چارسدہ، پشاور، اور فیصل آباد کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

الیکشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 6 نشستوں سے ڈی نوٹیفائی کرکے ان حلقوں میں نشستیں خالی قرار دے دی ہیں، عمران خان کو کراچی ،این اے 239 ننکانہ این اے 118،مردان این اے22 ، چارسدہ این اے24،پشاوراین اے31،اور فیصل آباداین اے108 کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔اسی طرح الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 32ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے، الیکشن کمیشن نے پنجاب سے 27ارکان اسمبلی کوڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے،پنجاب سے پانچ خواتین ارکان کو بھی ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا گیا ہے۔اسی طرح گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے گجرات سے ایم پی اے طارق محمود کو نااہل کرنے کا الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے باور کرایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اثاثوں کے غلط گوشوارے بھرنے پر ارکان پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے کا اختیار نہیں ہے، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے گجرات سے منتخب ہونے والے ایم طارق محمود کو نااہل کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل باسٹھ ون ایف اور آرٹیکل 63 کے تحت کسی رکن پارلیمینٹ کو نااہل قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتا،الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپانے پر نااہل قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے درخواست گزار کو نااہل کیا۔

عدالت عالیہ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 137 میں ممبران کے اثاثوں کی تفصیلات ظاہر کرنے کی بات کی گئی ہے، سیکشن 137 کے تحت تمام ممبران کو اپنے اثاثوں ،بچوں ،بیویوں سمیت دیگر تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرانا ہوتی ہیں ، الیکشن کمیشن کے پاس اختیارات ہیں کہ تفصیلات جمع نہ کرانے والے ممبران کی رکنیت معطل کر دے ۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سیکشن 137 کے سب سیکشن 4 کے تحت اگر کوئی ممبران غلط تفصیلات فراہم کرے تو کمیشن فوجداری کارروائی کرسکتا ہے ، ممبران کو نااہل قرار دینے کے اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس نہیں ہیں، الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 218 کا سہارا لیتے ہوئے ممبر کو نااہل کیا، آرٹیکل 218 پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کے لیے بنایا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں