کراچی (پی این آئی)اسمبلرز نے روپے کی قدر میں کمی اور خام مال کی بڑھتی قیمتوں کو جواز بنا کر گاڑیوں کی مسلسل قیمتیں بڑھانے کے بعد سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے کا اثر صارفین کو منتقل کر دیا، جس کے سبب گاڑیاں مزید مہنگی ہو گئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے پہلے ہی ایک مہینے میں تین بار قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ کمپنی نے چوتھی بار قیمتیں بڑھانے کا اعلان کیا، جس کے بعد یارس 1.3 ایم ٹی، 1.3 سی وی ٹی، 1.3 ایچ ایم ٹی،
1.3 ایچ سی وی ٹی، 1.5 ایم ٹی اور 1.5 سی وی ٹی کی نئی قیمتیں 43 لاکھ 16 ہزار روپے، 45 لاکھ 88 ہزار، 45 لاکھ 58 ہزار، 47 لاکھ 90 ہزار، 49 لاکھ 11 ہزار اور 52 لاکھ 13 ہزار روپے پر پہنچ گئی۔پہلے ان گاڑیوں کی قیمتیں بالترتیب 42 لاکھ 79 ہزار، 45 لاکھ 49 ہزار، 45 لاکھ 19 ہزار، 47 لاکھ 49 ہزار، 48 لاکھ 69 ہزار اور 51 لاکھ 69 ہزار روپے تھیں۔کرولا 1.6 ایم ٹی، 1.6 سی وی ٹی، 1.6 سی وی ٹی یوپی ایس ایس پی ای سی، 1.8 سی وی ٹی،
1.8 سی وی ٹی ایس آر اور 1.8 سی وی ٹی ایس آر بی ایل کے کی نئی قیمتیں 55 لاکھ 76 ہزار، 61 لاکھ 11 ہزار، 67 لاکھ 16 ہزار، 64 لاکھ 23 ہزار، 69 لاکھ 98 ہزار اور 70 لاکھ 39 ہزار ہو گئی ہیں، اس سے قبل ان کی قیمتیں 55 لاکھ 29 ہزار، 60 لاکھ 59 ہزار، 66 ہزار 59 ہزار، 63 لاکھ 69 ہزار، 69 لاکھ 39 ہزار اور 69 لاکھ 79 ہزار تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں