اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر میں وزیراعظم ہوتا تو میر ے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل ہوتے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ناراضگی اور اختلاف نہیں ہے، مریم کو فری ہینڈ دینا میرے لیے اور مریم دونوں کیلئے اچھا ہے۔
پارٹی میں نئی لیڈرشپ سامنے آئی ہے، نئی لیڈر شپ میں ہمارا مشاورتی کردار ہوسکتا ہے، اگر ہم وہاں ہوں گے تو ایک حجاب ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا جب بھی ایسی تبدیلی آئے گی میں اس کا حصہ نہیں ہو سکتا، میں نے کبھی پارٹی کا عہدہ نہیں رکھا، میں نے ہمیشہ اختلاف جماعت کے اندر کیا ہے، جب آپ پارٹی کا حصہ ہو تو پبلک میں اختلاف کرتے ہوئے اچھے نہیں لگتے۔انہوں نے کہا کہ مہتاب عباسی کی رائے کا احترام کرتا ہوں، اسلام آباد ، ورکرز کنونشن کیلئے مجھے دعوت نہیں آئی اور نہ آنی چاہئے تھی، عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ میرا اصولی ہے، الیکشن لڑا تو ن لیگ کے ٹکٹ سے ہی لڑوں گا، میں نے ہمیشہ سیاست دوستی کے ماحول میں کی ہے۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں تو بندوبست کرنا پڑے گا، ذمہ داری سے کوئی بری الزمہ نہیں ہے، آج سیاسی لیڈرشپ کا امتحان ہے، کیا وہ سیاسی مفاد سے باہر نکل کر ملکی مفاد کو ترجیح دے سکتے ہیں یا نہیں ہر مسئلے کا حل الیکشن سے نکلتا ہے۔ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سیاست نفرت میں تبدیل ہو گئی ہے، کسی نے آج تک ملک کے مسائل کے حل کی بات کی ہی عمران خان کی نااہلی کے حوالے سے کبھی پارٹی کے اندر ڈسکشن نہیں ہوئی۔
میں کسی کی نااہلی کے حق میں نہیں ہوں، سیاستدان کی نااہلی پولنگ اسٹیشن پر ہوتی ہے، عوام فیصلہ کرتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف اپنا علاج کروا کے آئیں گے۔شو کت ترین کے حوالے ان کہنا تھا،موجو دہ حکو مت کو پر انی حکو مت کی روش نہیں اپنا نی چا ہیے، ،شو کت تر ین کی گر فتا ری کا کو ئی جو از مجھے نظر نہیں آتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں