اسلام آباد (پی این آئی) ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے سینیٹر شوکت ترین کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نے شوکت ترین کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ایف آئی اے نے شوکت ترین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ کے ساتھ گفتگو کی لیک آڈیو پر تحقیقات مکمل کر لیں۔ ایف آئی اے تحقیقات کے بعد شوکت ترین کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے پی ٹی آئی سینیٹر کے خلاف کارروائی کے لیے وزارت داخلہ سے اجازت مانگ لی۔ایف آئی اے تحقیقات میں بتایا گیا کہ شوکت ترین کی گفتگو آئی ایم ایف سے ڈیل کو نقصان پہنچانے کے لیے تھی۔پی ٹی آئی سینیٹر اس طرح قومی مفادات اور سیکیورٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کے ساتھ بھی مبینہ گفتگو کی کال لیک ہوئی تھی جس میں شوکت ترین نے تیمور جھگڑا سے سوال کیا کہ آپہ نے خط بنا لیا ؟ تیمور جھگڑا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی بناتا ہوں میرے پاس پرانا خط ہے،راستے میں ہوں ابھہ بنا کر آپ کو بھیجتا ہوں۔ شوکت ترین نے کہا کہ خط میں سب سے بڑا اور پہلا پوائنٹ ہو گا جو سیلاب آیا اس نے خیبرپختونخوا کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔
پہلا پوائنٹ ہو کہ ہمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے بہت پیسہ چاہئے، میں نے محسن لغاری کو بھی کہہ دیا۔ تیمور جھگڑا نے کہا ویسے یہ بلیک یلنگ کا حربہ ہے ، پیسے تو ویسے ہی نہیں چھوڑنے میں نے پیست نہیں چھوڑنے، پتہ نہیں لغاری کو چھوڑنے ہیں یا نہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ آج یہ خط لکھ کر اور جو آئی ایم ایف والی ہے اس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ پتا تو چلے ان کو کہ یہ ہمارے سے پیسے رکھوا رہے تھے ہم وہ پہسے لے لیں گے۔تیمور جھگڑا نے جواب دیا کہ ٹھیک ہے، میں آئی ایم ایف کے نمبر 2 کو جانتا ہوں۔ میں آئی ایم ایف کو جو نمبر ٹو ییہاں اس سے ساری معلومات لیتا رہتا ہوں۔شوکت ترین نے کہا کہ مجھے محسن لغاری نے بھی فون کیا تھا اس سے بھی میری بات ہوئی ہے،خان صاحب اور محمود خان نے مجھے کہا ہے ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہئیے۔ شوکت ترین نے کہا وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی وہ یہ تھا کہ ہم پیر کو سیمینار کریں گے اس پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں