اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہےکہ جنرل ر باجوہ نے رجیم چینج کا تسلیم کرلیا، لوگوں کو اب واضح ہوگیا ہے، باجوہ نے کہا کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں جس طرح وہ کوئی ماہرمعیشت تھا، اس سے عوام اور اسٹیبلشمنٹ میں کتنے فاصلے بڑھ گئے۔
چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اس وقت ن لیگ، پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ سب ایک طرف کھڑے ہیں، جتنے بھی ضمنی انتخابات ہوئے اور ہم نے ضمنی انتخابات لڑے ہیں اس وقت بھی یہ سب ملے ہوئے تھے۔اب تو جنرل ر باجوہ نے بیان بھی دیا ہے کہ اس وجہ سے حکومت گرائی تھی مطلب اب رجیم چینج کا تسلیم کرلیا ہے، انہوں نے مل کر حکومت گرائی تھی پھر یہ سب اکٹھے رہے، ان پر فوج کے اندر انکوائری ہونی چاہیئے، کہ ان کے بیانات بڑے تکبر اور فخر سے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں جس طرح وہ کوئی ماہر معیشت تھا۔دیکھیں اس سے عوام اور اسٹیبلشمنٹ میں کتنے فاصلے بڑھ گئے۔قوم سمجھتی تھی کہ جنرل باجوہ کی وجہ سے حکومت گری ہے، اب خود انہوں نے تسلیم لریا ہے، لوگوں کو اب واضح ہوگیا ہے۔
دوسری جانب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت نےالیکشن کمیشن سے توشہ خانہ ریفرنس فیصلہ کے بعد احتجاج سے متعلق کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے تحریری بیان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔جمعہ کے روز سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابر اعوان کے علاوہ لیگی رہنماء ومدعی مقدمہ محسن شاہ نواز رانجھا اور دیگر عدالت پیش ہوئے،دوران سماعت عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پر استثنٰی کی درخواست دائر ہونے پر عدالت نے بابر اعوان ایڈووکیٹ سے استفسار کیاکہ ابھی بھی آپ نے لکھا ہے بیس پچیس روز لگیں گئے؟،جس پر بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ عمران خان کی میڈیکل رپورٹ ہے وہ یہاں اس لیے پیش نہیں ہو رہے،عمران خان کو ڈاکٹرز نے سفر کی اجازت نہیں دی، محسن شاہنواز رانجھا نے کہاکہ عمران خان انصاف کی بات کرتے ہیں لیکن آج تک پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوئے،اگر یہ صورت حال ہے تو پمز کا بورڈ بنا دیں۔
مجھے نہیں لگتا یہ پلستر اگلے چھ ماہ بھی اترے گا،یہ صرف عدالت کےلیے پلستر ہے باقی سارے کام وہ کر رہے ہوتے ہیں،بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ انہوں نے کہا پلستر دنیا کا لمبا ترین پلستر ہے لیکن ڈیڑھ سال سے پلیٹلٹس سے لمبا نہیں،نہ ہی پچاس روپے کے بیان حلفی پر وہ کہیں گئے ہیں،عمران خان کافی شاپ یا برگر شاپ پر مے فئیر میں نہیں پھر رہے،عمران خان کی حاضری ویڈیو لنک کے ذریعے بھی ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں