لاہور(پی این آئی) فلورملز نے پنجاب بھر میں 13 فروری سے ہڑتال کا اعلان کردیا، حکومت سیکیورٹی فراہم کرے ورنہ آٹے کے ٹرکنگ پوائنٹس ختم کریں گے، 14فروری سے مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی بند کردی جائے گی۔
چیئرمین فلورملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلورملز نے پنجاب بھر میں 13 فروری سے ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، آٹے کے ٹرکنگ اسٹالز سکیورٹی نہ ہونے کے باعث غیر محفوظ ہیں، پنجاب میں 13 سے زائد فلورملز کو بند کردیا گیا۔چیئرمین فلورملزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا، مخصوص فلورملز کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، حکومت سیکیورٹی فراہم کرے ورنہ آٹے کے ٹرکنگ پوائنٹس ختم کریں گے، گندم کی بین الاضلاعی اور بین الصوبائی نقل و حمل کی پابندی ختم کی جائے۔فلورملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ 14فروری سے مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی بند کردی جائے گی۔دوسری جانب اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت سیالکوٹ ڈاکٹر مقصوداحمد نے کہا ہے کہ گندم کی زرد کنگی ہوا کے ذریعے پھیلنے والی انتہائی خطرناک بیماری ہے جس کا سبب ایک پھپھوندی ہے۔ اس مرض کا حملہ پتوں پر ہوتا ہے۔
اس مرض کے زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے بیضوی شکل کے ابھرے ہوئے داغ ایک یا ایک سے زائد قطاروں میں رگوں کے متوازی ترتیب میں ہوتے ہیں ۔یہ بیماری 10 سے 23 ڈگری سینٹی گریڈ اور مرطوب موسم میں تیزی سے پھیلتی ہے اس مرض سے متاثرہ پودے کمزور پڑجاتے ہیں اور گندم پیداوار میں کمی ہو جاتی ہے۔ پتوں کا سبز مادہ ختم ہو جا تا ہے اورفصل کی پیداواری صلاحیت بری طرح متاثرہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی زردگنگی خلاف پروپیکونازول (ٹلٹ پینٹی ٹل ،مسٹ وغیرہ)200 ملی لیٹر فی ایکڑ،ٹرایاڈیمی فان ( ٹرائی فورٹ پلس 500)200 گرام فی ایکڑ،ازاکسی سٹرابن،ڈائی فینا کونازول200 ملی لیٹر فی ایکڑ(ای ٹار، ایزومائیڈ ،ریکاڈو، وغیرہ) ٹرائی فلاکسی سٹروبن،ٹیبوکونازول ( تاثیو)65 گرام فی ایکڑ، ٹیپو کونازول ، پائیر اکلوسٹرو بن200 ملی لیٹر فی ایکڑ(پائیر ازول، نائراز ول، کونڈ و)، فلوآ کساسٹروبن (ایومیٹو)100 ملی لیٹر فی ایکڑ سفارش شدہ زہر میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں