اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جیل بھرو تحریک کے معاملے پر قانونی ماہرین سے رائے طلب کر لی۔آئینی ماہرین کی رائے کے بعد جیل بھرو تحریک کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ماہرین سے تحریک کے آغاز اور گرفتاریوں کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی ماہرین آئینی پہلوؤں سے عمران خان کو آگاہ کریں گے۔عمران خان ماہرین کے پیش کردہ نکات کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔پارٹی قیادت کے حکم پر مرحلہ وار گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو گا۔جبکہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ جیل بھر تحریک ہم شروع کر چکے ہیں،جیل بھرو تحریک میں ہزاروں لوگ رجسٹریشن کرا رہے ہیں،جیل بھرو تحریک میں سب سے پہلے جہلم سے گرفتاری دوں گا،پاکستان نے عام انتخابات کی طرف جانا ہے،نگران سیٹ اپ لگایا گیا مگر ان کے اثاثے ہی ظاہر نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف سمیت دیگر کے پیسے ملک میں واپس لائے جائیں،ان کو ہر 10 سال بعد ہمارے سر پر بیٹھا دیا جاتا ہے،یہ پاکستان کا سیاسی ڈھانچہ بھی تباہ کر رہے ہیں،ان لوگوں نے اپنے پیسے بیرون ملک رکھے ہوئے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پیسے باہر رکھ کر عوام پر ٹیکس پر ٹیکس لگا رہے ہیں،شاہد خاقان عباسی نے کہا جو ایماندار وہ عدالتوں میں ہیں اور کرپٹ لوگ حکومت میں ہیں،میں سپریم کورٹ کا وکیل ہوں اور بغیر وارنٹ اٹھا لیا گیا،پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اسمبلیاں ٹوٹی ہیں مگر انتخابات کی تاریخ اب نہیں دی گئی۔دوسری جانب تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک پنجاب اور اگلے ہفتے خیبر پختو نخوا الیکشن کی تاریخ آ جائے گی۔
اگلے ہفتے پاکستان کی سمت کا تعین ہونے والا ہے،فیصلہ ہو چکا ہے کہ ملک کو آئین کی بنیاد پر چلانا ہے،جیسے ہی پاکستان الیکشن کی طرف جائے گا تو حقیقی آزادی کی طرف پہلا قدم ہو گا،90 دن میں الیکشن نہ کرا کر آرٹیکل 6 کے مرتکب نہ ہوں۔ لاہور ہائیکورٹ قرار دے چکی ہے کہ الیکشن 90 روز کے اندر اندر ہونے ہیں،آئین توڑنے کی باتیں چھوڑ دیں،الیکشن کی تیاری کریں اور میدان میں آئیں۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستانی قوم سے آپ کو بے تحاشہ مار پڑنی والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں