اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مریم نواز کے آنے سے پارٹی میں مسئلہ نہ ہے نہ ہو گا،مسلم لیگ (ن)میں گروپ بندی کا تاثر ماضی میں بھی تھا اور پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے ثابت قدمی سے وقت کو گزارا ہے، پارٹی میں اختلافات ضرور ہوتے ہیں لیکن کوئی گروپ بندی نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کوئی علیحدہ پارٹی نہیں بنا رہے ہیں۔
موجودہ سیاسی صورتحال میں پارٹی نے بیانیہ تشکیل دینا ہے اور بیانیہ عوامی مشکلات کو دیکھ کر تیار کیا جائے گا، پنجاب میں انتخابات وقت پر ہی ہوں گے، کسی تاخیر کا کوئی علم نہیں ہے نہ ہی حکومت کا ایسا کوئی ارادہ ہے۔ ہفتہ کے روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف ہی مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں اورپارٹی کے تمام معاملات دیکھ رہے ہیں، مریم نواز کے آنے سے پارٹی میں مسئلہ نہ ہے نہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ
شہباز شریف ملکی معیشت کی بحالی اور دیگر مسائل کے حل میں مصروف ہیں، اس لئے پارٹی کو منظم کرنے اور صوبائی ضمنی انتخابات میں متحرک کرنے کیلئے قیادت کی ضرورت ہے، اس کیلئے مریم نواز کا ہونا ضروری ہے، ان کی موجودگی سے پارٹی کو فائدہ ہو گا، وہ عوامی مقبولیت بھی رکھتی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں پارٹی نے بیانیہ تشکیل دینا ہے اور بیانیہ عوامی مشکلات کو دیکھ کر تیار کیا جائے گا
کیونکہ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ عوام بہت مشکلات میں ہیں اور یہ مشکلات کا انبار ہماری تگ و دو کے باوجود ختم نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)میں گروپ بندی کا تاثر ماضی میں بھی تھا اور پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے ثابت قدمی سے وقت کو گزارا ہے، پارٹی میں اختلافات ضرور ہوتے ہیں لیکن کوئی گروپ بندی نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کوئی علیحدہ پارٹی نہیں بنا رہے ہیں،
ان کا اپنا موقف ہے، اس کا احترام کرنا چاہیے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ مریم نواز کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حوالے سے بیان کی مکمل سپورٹ کرتا ہوں اور ان سے اتفاق کرتا ہوں کہ اسحاق ڈار کو پارٹی کی جانب سے تعاون کی ضرورت ہے جو کرنی ہے۔ اگر کسی کو اختلاف ہے تو پارٹی کے اندر بیٹھ کر اپنی رائے پیش کرے اور اس پر بحث ہو جائے گی، جس پر اتفاق ہوا اس پر عمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات وقت پر ہی ہوں گے، کسی تاخیر کا کوئی علم نہیں ہے نہ ہی حکومت کا ایسا کوئی ارادہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں