لاہور (پی این آئی) صرف 2 روز میں ملکی قرضہ 4 ہزار ارب روپے بڑھ گیا۔ تفصیلات کے مطابق 2 کاروباری ایام میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 31 روپے سے زائد اضافے کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں مزید اضافہ ہو گیا۔
جمعرات اور جمعہ کو پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے ریکارڈ ٹوٹ جانے سے قرضوں کے بوجھ میں 3950 ارب روپے یعنی تقریباً 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ کاروباری ہفتے کے پانچویں اور آخری روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 7 روپے 17 پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد کاروباری دن کے اختتام پر امریکی کرنسی 262 روپے 60 پیسے پر بند ہوئی ۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں کاروباری دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں 11 روپے اضافہ ہوا ہے جس سے امریکی کرنسی269 روپے پر ٹریڈ ہوئی، تین روز کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 29 روپے مہنگا ہوا۔جبکہ 2 دنوں میں 12 ہزار روپے سے زائد اضافے سے فی تولہ سونے کی قیمت میں بھی اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعے کو فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے جبکہ فی 10 گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 2 لاکھ 2 ہزار 500 روپے جبکہ فی دس گرام سونے کی قیمت 1 لاکھ 73 ہزار 610 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار بھی جاری کر دیئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق 0.45 فیصد مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 32.57 فیصد ہو گئی۔ ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ یہاں واضح رہے کہ ورلڈ بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، حالیہ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی بڑی وجوہات ہیں، پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔عالمی بینک کا کہنا ہے کہ دسمبر میں 24.5 فیصد مہنگائی کی شرح 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے، پاکستان میں سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد مساوی نقصان پہنچا۔جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر چکی ہے، موسمیاتی شدت خوراک اور ضروری اشیاء کی سپلائی کو متاثر کر سکتی ہے، انفرا اسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ہے۔
اس دوران کنٹری رسک پریمیئم میں 15 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ جبکہ معروف ماہر معیشت اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح مزید 10 فیصد اضافے سے 35 فیصد تک جا سکتی ہے۔ جبکہ عمران خان کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی بڑھ کر 50 فیصد تک ہوجائے گی ، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بھی 50،50 روپے فی لیٹراضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے ذخائر 3.6 ارب ڈالر پر آگئے ہیں، پتا تھا سازش کو کامیاب ہونے دیا تومعیشت نہیں سنبھلے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں