پرویز الٰہی کا کوئی ووٹ بینک نہیں، پرویز الٰہی کے بیان پر پی ٹی آئی کا ردِعمل بھی آگیا

اسلام آباد (پی این آئی ) سینئر پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ووٹ بینک کوئی ہے نہیں، چار بندے اِدھر سے لیے، چار اُدھر سے اور پارٹی بنالی۔

حماد اظہر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ووٹ بینک کوئی ہے نہیں، چار بندے اِدھر سے لیے، چار اُدھر سے اور پارٹی بنالی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اسمبلی توڑتے وقت اچھی طرح مشکلات کا اندازہ تھا، کل فواد چوہدری کا کوئی نقصان نہیں ہوا، وہ قوم کا ہیرو بنا ہے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں کو بہت سمجھایا کہ ابھی کام کرنے دو اسمبلی مت توڑو مگر میری ایک نہیں مانی گئی۔چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا خان صاحب کے قریب موجود لوگوں نے ہی پارٹی کی جڑ کاٹی، چار پانچ قریبی لوگوں میں سے ایک پکڑا گیا ہے، پہلے پکڑا جاتا تو کام ٹھیک رہتا۔لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا ساڑھے 5 ماہ میں پانچ سال کا کام کیا، میں کہہ کہہ کر تھک گیا تھا کہ ابھی کام کرنے دیں، اب اسمبلی توڑ دی ہے دیکھو کیا حال ہے، ایک سال اور کام کرتے تو یہاں ن لیگ کے کپڑے تک نہ ملتے، ن لیگ والے ملے جو کہتے تھے کہ شکر ہے اسمبلی ٹوٹی ورنہ ہماری سیاست ختم تھی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی جس مرضی پارٹی میں جائیں ہمیں اعتراض نہیں،آج دوسرا ڈرامہ کیا گیا کہ عمران خان کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔تفصیلات کے مطابق طارق بشیر چیمہ نے چوہدری سالک حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہی ہیں،ق لیگ کے سنجیدہ لوگ چوہدری شجاعت کے ساتھ ہیں۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ میرٹ پر ہوا تو چوہدری شجاعت کے حق میں ہو گا،وقت آنے پر ظاہر کر دیں گے جنرل کونسل کے اجلاس کا ڈرامہ کیوں کیا جا رہا ہے،انہوں نے جنرل کونسل کا سالانہ اجلا س بلایا اور مسلم لیگ ق کے نئے عہدیدار وں کا اعلان کیا۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ چوہدری شجاعت کی طبیعت ناز ساز ہونے کے باعث اجلاس 10 دن تک ملتوی کیا گیا،اجلاس سے پتہ چل جائے گا کہ کتنے لوگ چوہدری شجاعت کے ساتھ ہیں۔ چوہدری پرویز الہٰی اپنی مرضی کی پارٹی میں چلے جائیں،اب وہ ایم پی اے نہیں ہیں،ضم ہوتے ہوتے شانہ بشانہ پر آ گئے،ہماری پارٹی کو نشانہ بنایا گیا اور دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔

چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نام نہاد اجلاس بلایا گیا تھا،جنرل کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔اگر جنرل کونسل کا اجلاس بلانا ہے تو 10 روز پہلے نوٹس دیا جاتا ہے،آج کے اجلاس میں ان کے پورے ایم پی ایز نہیں آئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں