راولپنڈی ( پی این آئی ) مسلم ليگ ن کے سابق رہنماء اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی انتخابی سیاست میں واپسی ہورہی ہے اور انہوں نے الیکشن سے متعلق اہم اعلان کردیا۔
چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کا الیکشن آزاد حیثیت میں لڑنے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم ليگ ن سے رابطے اب بھی ہیں اور عمران خان سے دوستی ہے لیکن اس وقت تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو دوستی کا تعلق متاثر ہوسکتا ہے اس لیے کسی بھی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ انتخابات کے بعد کریں گے۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسلم لیگ ن سے ناراض ہونے والے چوہدری نثار علی خان نے 2018ء میں آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب میں حصہ لیا تھا لیکن وہ صرف پنجاب اسمبلی کی نشست پر ہی کامیاب ہوئے تھے۔چند روز قبل سینئرسیاستدان اور سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا تھا کہ آئندہ الیکشن میں این اے 57 سے حصہ لوں گا، میرے حلقے میں مدمقابل جو لوگ ہیں وہ آسمان سے نہیں اترے ہوئے، ٹیکسلا میں میری عوامی خدمت کے نشانات جابجا آپ کو نظر آئیں گے۔
اس سے پہلے یہ خبر بھی آئی تھی کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آزاد گروپ کے قیام کے لیے ابتدائی ہوم ورک شروع کر دیا ہے، وہ اپنے ہم خیال سیاستدانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہیں آزاد حیثیت میں آئندہ عام انتخابات لڑنے کے لیے آمادہ کر رہے ہیں، اب تک کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ خود بھی آزاد حیثیت میں آئندہ الیکشن لڑیں گے۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ چوہدری نثارعلی خان نے اپنا سیاسی دفتر بھی قائم کر دیا ہے جہاں وہ ہفتے میں چار دن موجود ہوتے ہیں، چوہدری نثار نے اپنے قومی وصوبائی حلقوں کے سروے کرایا ہے جس کے مطابق ان کے حلقوں میں پارٹی کو ووٹ سے زیادہ گروپس کا ووٹ بینک ہے جس میں چوہدری نثار گروپ، غلام سرور خان گروپ نمایاں ہے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ جنوبی پنجاب سے جہانگیر ترین اور مخدوم احمد محمود جن کے درمیان حال میں صلح ہوئی ہے وہ بھی نئی پارٹی اور اپنا گروپ قائم کرنے کے بارے میں مشاورتی عمل سے گزر رہے ہیں، الیکشن کے نزدیک کسی مرحلے پر آزاد گروپ اور جنوبی پنجاب کا مجوزہ گروپ متحد ہو سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں