اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم ہونے کی پیشکش کے معاملے پر اہم فیصلے پرغور کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کی زیرصدارت ق لیگ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ارکان نے ضلعی سطح پربھی پارٹی عہدیداروں سےمشاورت کی تجویز دے دی اور اس معاملے پر تمام فیصلوں کا اختیار پرویز الہیٰ کودےدیا۔
لاہور میں پرویز الہیٰ کی زیر صدارت مسلم لیگ ق کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں مسلم لیگ ق کے الیکٹورل کالج کے تمام عہدے دار شریک ہوئے۔ اجلاس میں تحریک انصاف میں ضم ہونے کے حوالے سے مشاورت کی گئی، شرکاء نے پی ٹی آئی کے ساتھ ضم ہونے کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے شرکاء نے پرویز الہیٰ کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور تمام فیصلوں کا اختیار پرویز الہیٰ کو تفویض کردیا گیا۔ مسلم لیگ ق کے اجلاس میں مشاورتی عمل کو مزید بڑھانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کی سطح پرپارٹی عہدیداران سے بھی مشاورت کی جائے گی، تمام ضلعی عہدیداران کے اجلاس منعقد کیے جائیں گے، مسلم لیگ ہاؤس میں بھی عہدیداران کا اجلاس بلایا جائے گا، پرویز الٰہی خود بھی عہدیداران سے خطاب کریں گے، خواتین ونگ پنجاب کی صدر خدیجہ فاروقی خواتین عہدیداران سے مشاورتی عمل کاآغازکریں گی۔ اجلاس میں شریک عہدے داران نے کہا کہ پرویز الہیٰ ہمارے لیڈر ہیں، ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
پوری سیاسی اور عوامی قوت کے ساتھ پرویزالہیٰ کے شانہ بشانہ ہیں۔ اس حوالے سے پرویز الہیٰ نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے، اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران کہا تھا میں نے پرویز الٰہی کو تجویز دی ہے کہ ق لیگ کو پی ٹی آئی میں ضم کر دیں جبکہ اس حوالے سے گزشتہ روز چوہدری پرویز الٰہی نے کہا تھا ہم نے اس معاملے پر اراکین اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے اس میں فیصلہ کریں گے۔ اس معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت نے پرویز الہٰی کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے اور شوکاز بھی جاری کیا ہے۔ شوکاز میں چوہدری شجاعت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پارٹی کا صوبائی صدر پارٹی کو دوسری جماعت میں ضم نہیں کرسکتا،پرویز الہٰی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کی وضاحت دیں، مسلم لیگ ق بطورسیاسی جماعت اپنا ووٹ بینک، ڈسپلن، منشور اور ضابطہ رکھتی ہے، پرویز الہٰی کے گزشتہ روز کے بیانات پارٹی ضابطے کی خلاف ورزی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں