لاہور (پی این آئی) وزیر داخلہ راناثناء اللہ کو پنجاب کی صدارت سے ہٹانے کے معاملے پر ن لیگ کا باقاعدہ ردِعمل آ گیا۔سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے اس حوالے سے کہا ہے کہ راناثناء اللہ کو پنجاب کی صدارت سے ہٹانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،راناثناء اللہ ہی پنجاب کے صدر ہیں۔تنظیمی اجلاس میں کسی کو بھی عہدے سے ہٹانے کی بات نہیں ہوئی۔
راناثناء اللہ کو مسلم لیگ ن لیگ پنجاب کی صدارت سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔راناثناء اللہ کو عہدے سے ہٹانے کی وجہ پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ میں ناکامی بتائی گئی۔وفاق میں اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ کی تیاری کی جا رہی ہے۔پنجاب میں اگلے 90 روز میں ضمنی انتخابات بھی ہونے ہیں۔اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے پارٹی میں یہ بات زور پکڑ رہی ہے کہ پنجاب میں قیادت اپنا کام ٹھیک سے نہیں کر پا رہی۔وزیر داخلہ راناثناء اللہ پنجاب کے صدر کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر بھی ہیں،انہیں دیگر کئی معاملات بھی دیکھنے ہوتے ہیں جس وجہ پارٹی کے امور ادھورے رہ جاتے ہیں۔لندن میں نوازشریف کو ایک رپورٹ بھی پیش کی گئی، پارٹی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں متوقع ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال نے پنجاب کی صدارت سنبھالنے سے معذرت کر لی۔رپورٹ کے مطابق مریم نواز گروپ علیم خان کو پنجاب کا صدر بنوانے کے لیے سرگرم ہے۔
رواں ہفتے لندن میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس بھی طلب کر لیا گیا۔دوسری جانب یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف نے فوری وطن واپسی سے انکار کر دیا۔سینئر پارٹی قیادت نے نواز شریف کو رواں ماہ واپسی کی تجویز دی تھی،نواز شریف کو سیاسی صورتحال کے پیش نظر واپسی کی تجویز دی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں