پرویز الٰہی نے کس شرط پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی؟ تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی نے آئندہ وزیراعلیٰ بنانے کی یقین دہانی پر اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس بھیجی، پہلے چودھری پرویزالٰہی اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے،ان کے 12ارکان کے کہنے پرہی گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کہا تھا۔

انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ایڈوائس گورنر کو موصول ہوگئی ہے اور کل ساڑھے دس بجے سے پہلے گورنر دستخط کردیں گے یا پھر خود بخود تحلیل ہوجائے گی۔آئینی معاملہ ہے اب پنجاب اسمبلی تحلیل ہوچکی ہے،ہم الیکشن میں جائیں گے اور بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کل بھی پرویزالٰہی نے عدم اعتماد کی تحریک کیلئے زور لگایا کہ اسمبلی نہیں ٹوٹنی چاہیے، ہم نے کہا آپ نے پیسا بہت کما لیا ہے، اب آپ جائیں۔ہمارے دعوؤں کے کوئی برعکس کام نہیں ہوا، ان کے 12لوگوں نے ہمارے ارکان کے ساتھ رابطہ کیا کہ یہ پاگل آدمی اسمبلی توڑ رہا ہے، جبکہ ہم اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں ہیں ، اورانہوں نے کہا کہ آپ گورنر کو کہیں کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں، ان کو دس بارہ دن لگے کہ ان کو منانے میں ، جب رات 12بجے ایک بندہ آیا تو ان کے 186ارکان پورے ہوئے۔اس میں اسٹیبلشمنٹ نے ان کی کوئی سپورٹ نہیں کی، ایک ایک کرکے بندوں کو لائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے چودھری پرویزالٰہی بھی اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھا، پھر جب پرویزالٰہی کو آئندہ وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی تو اس نے اسمبلی توڑ دی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم الیکشن میں جائیں گے اور فتنے فساد کی سیاست کو دفن کردیں گے،ہماری خواہش بھی ہے اور پارٹی نے اپیل بھی کی ہے کہ نوازشریف واپس آکر الیکشن میں پارٹی کی قیادت کریں گے، ہمیں امید ہے کہ وہ پارٹی کی اپیل کو قبول کریں گے، اور وہ خود بھی وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں