پنجاب اسمبلی کے انتخابات کب کروائے جائیں؟ گورنر پنجاب نے وزیراعظم کو تجاویز پیش کر دیں

لاہور (پی این آئی) پنجاب اسمبلی کے انتخابات 12 اپریل کو ہونے کا امکان ہے۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف کو تجاویز پیش کر دیں۔گورنر پنجاب نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے آئینی مشاورت مکمل کر لی۔ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 12 اپریل کو کرانے کی تجویز دی گئی تاہم یہ حتمی فیصلہ نہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف سے گورنر پنجاب کی ملاقات میں اس حوالے سے مزید مشاورت کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب کی جانب سے اسمبلی تحلیل کی سمری آج منظور کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد پنجاب اسمبلی مکمل طور پر تحلیل ہوجائے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج پنجاب کے نگران سیٹ اپ کے حوالے سے مشاورت فیصلہ کیا ہے۔عمران خان نے زمان پارک میں سینئر قیادت کا مشاورتی اجلاس طلب کر لیا۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو نگران وزیراعلیٰ کے ناموں کے لیے خط لکھنے کی منظوری دی جائے گی۔عمران خان پارٹی رہنماوں کے ساتھ نگران سیٹ کیلئے ناموں پر مشاورت کریں گے۔ عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ بھی نگران سیٹ اپ پر مشاورت کریں گے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے اچھی شہرت کے حامل بیوروکریٹس، سابق جج صاحبان اور سماجی شخصیات کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔عمران خان مسلم لیگ ق سے مشاورت کے بعد تین ناموں کی حتمی منظوری دیں گے۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں پنجاب حکومت کو بذریعہ چیف سیکرٹری، پرویز الہیٰ اور عمران خان کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب اسمبلی میں ارکان کی اکثریت اسمبلی کی تحلیل کی مخالف ہے، اکثریت اسمبلی کی تحلیل نہیں چاہتی تو وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں توڑ سکتے۔ عمران خان نے کسی آئینی اختیار کے بغیر اسمبلی توڑنے کی ہدایت کی۔ پرویز الہیٰ نے عمران خان کی ہدایت پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھجوائی۔ پرویز الہی نے پی ٹی آئی کے دباؤ پر سمری بھجوائی یہ ان کی اپنی خواہش نہیں، سمری کالعدم قرار دی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں