پی ٹی آئی کا فوری پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ

لاہور(پی این اآئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں نے فوری پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق رائے قائم کرلیا،مرکزی رہنماؤں نے عمران خان کو تجویز دی کہ اب پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، عمران خان اورپرویز الٰہی کی ملاقات میں اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوائے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں نے فوری پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق کیا۔مرکزی رہنماؤں نے تجویز دی کہ اب پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ بتایا گیا ہے کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوائے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پرویزالٰہی اور ق لیگی ارکان کے درمیان گفتگو کی اندرونی کہانی کے مطابق ق لیگی ارکان نے اعتماد کا ووٹ دینے سے پہلے اسمبلی نہ توڑنے کا وعدہ لیا،ق لیگی ارکان نے اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پرچودھری پرویزالٰہی کو اعتماد کا ووٹ دیا۔ہم اعتماد کا ووٹ دیں ، آپ اسمبلی توڑ دیں یہ تو ٹھیک نہیں۔اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے لیے کوئی سرپرائز نہیں تھا،ہمیں پتہ تھا کہ ہمارے ارکان پورے ہیں۔جو پنجاب اسمبلی آئے تھے ان کو سرپرائز ملا۔

تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور عطاء تارڑ کو سکون آور ادویات دے کر بھیجا ہے۔اسمبلی تحلیل کرنے پر فیصلہ ہو چکا ہے،ہم تو چاہتے کہ پنجاب اور کے پی کے اسمبلیاں آج ہی تحلیل ہوں،یہ جوتے چھوڑ کر بھاگنا چاہتے ہیں اور عوام کے پاس جانے کیلئے تیار نہیں۔ رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس لیے ہر جگہ سے جیت رہے ہیں کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہے،ہم یہ لڑائی عوام کی حمایت سے لڑ رہے ہیں۔ قبل ازیں فواد چوہدری نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 شہریوں کے وقار اور پرائیویسی کے تحفظ کا حق دیتا ہے۔سابق وزیر اطلاعات نے نشاندہی کی کہ وزیر داخلہ اور معاون خصوصی فخر سے بتاتے ہیں کہ وہ ارکان اسمبلی کی جیو فینسنگ کرتے ہیں۔ ایف آئی اے ارکان اسمبلی کا سفری ریکارڈ بھی ان سے شئیر کرتی ہے،آئین کی خلاف ورزی کے اس اعتراف کے بعد کارروائی ہونی چاہیے۔اسٹیبلشمنٹ کو ہم سے تعلقات اچھے کرنے پڑیں گے، پنجاب میں اسمبلی تحلیل ہو گی لہذا عام انتخابات کی طرف جائیں۔رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی پالیسی تبدیل کرے، ہمارے عوام سے اچھے تعلقات ہیں اس لیے اسٹیبلشمنٹ کو ہم سے اچھے تعلقات کرنے پڑیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا آرمی چیف کو کہیں گے ہمارے لوگوں کو نامعلوم نمبروں سے کالز آ رہی ہیں۔سوال ہے کہ ادارے میں کون لوگ ہیں جنہوں نے آرمی چیف کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کالز کیں،عوام اور ادارے ایک پیج پر ہونے چاہئیے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز الہیٰ کے پیچھے پی ٹی آئی کھڑی ہے، دو لوگ شہباز شریف اور بلاول بھٹو پر کسی کا بھی اعتبار نہیں،شہباز شریف وزیراعظم بنے ہوئے ہیں لیکن صفر فیصد اعتماد ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں