لاہور (پی این آئی ) پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے وزیراعظم ہاؤس سے سابق وزیراعظم کی سیکیور لائن لیک ہونے کے معاملہ کے خلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے لیکڈ آڈیو میں بشری بی بی کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ بشری بی بی والدہ جیسی ہیں۔
Poor editing job, (worse than the last one) as I said previously. I am willing to pay for the forensics. Going below the belt on these fake audios is something that only a characterless person or regime could do. Futile attempt to hurt families.
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) December 28, 2022
سیاست اتنی گرچکی ہے کہ ماں اور بیٹے کے رشتے کو غلط شو کیا جارہا ہے، ٹیلی گراف ایکٹ 1985 اور سیکرٹ ایکٹ کے تحت آڈیو لیکس پر کیس کروں گا , یہ ایڈیٹ کر کے بنائی گئی ہیں۔وزیراعظم کی محفوظ لائن کون ریکارڈ کر رہا ہے۔ دو تین ادارے ہی ہوتے ہیں جن کے پاس آڈیوز ہوتی ہیں۔بشری بی بی مجھے بیٹا کہتی تھی وہ آڈیو تو لیک نہیں ہوئی۔ٹیم کام کر رہی ہے کہ آڈیو لیک جس نے نکالی ہے جس نے سب سے پہلے آڈیو نکا لی پتہ چل جائے گا۔خیال رہے کہ آڈیو لیکس سامنے آنے کے کئی ہفتوں کے بعد ایک اور کلپ منظر عام پر آیا تھا جس میں مبینہ طور پر زلفی بخاری اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا تھا۔زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جعلی آڈیوز جیسی حرکت کوئی اخلاق سے گرا ہوا شخص یا حکومت ہی کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا پہلی بھی کہا تھا کہ آڈیو کی فرانزک کے اخراجات اٹھانے کو تیار ہوں۔
ایسی جعلی آڈیوز کا مقصد صرف خاندانوں کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش ہے۔قبل ازیں لیک ہونے والی ایک مبینہ آڈیو میں بشریٰ بی بی کو سابق وزیر اعظم کے پاس موجود گھڑیوں کی فروخت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔21 سیکنڈ پر مشتمل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو میں زلفی بخاری اور بشریٰ بی بی کو گھڑیوں کے بارے میں بات چیت کرتے سنا جاسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں